سعودی عرب : سعودی عرب کے شہر دمام سے افسوسناک خبر سامنے آئی ہے۔ جہاں کیرالہ سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ ہندوستانی شخص ،سنیرسراج الدین دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ وہ 2 سال بعد اہل خانہ کے ساتھ چھٹیاں گزارنے کے بعد صرف 24 گھنٹے قبل سعودی واپس آیا تھا۔ 24 اگست کو جب وہ کام پر نہیں پہنچے تو آجر(اجرت پر رکھنے والا )انہیں دیکھنے گیا اور اسے بے ہوش پایا۔ ہسپتال لے جانے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
دراصل، کیرالہ کا رہنے والا یہ شخص گزشتہ دو سال سے سعودی عرب میں دمام کے علاقے فیصلیہ میں ایک گھر میں ڈرائیور کے طور پر کام کر رہا تھا۔ مسلسل محنت کرنے کے بعد انہیں 2 سال بعد گھر والوں سے ملنے کی چھٹی ملی۔ وہ 23 اگست کی صبح اپنے اہل خانہ سے ملنے کے بعد واپس سعودی عرب لوٹ گیا۔
چھٹیوں میں اس نے اپنی فیملی، بیوی اور دو بچوں کے ساتھ وقت گزارا۔ جب وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے کے بعد واپس آیا تو تمام امیدوں اور خوابوں کے ساتھ اپنی نوکری پر لوٹ آیا لیکن قسمت نے اس کے لیے کچھ اور ہی رکھا تھا۔ اگلے دن یعنی 24 اگست کی صبح جب سنیر نے ڈیوٹی پر رپورٹ نہیں کی تو اس کا آجر (مالک) اس کے کمرے میں چلا گیا۔ وہاں اس نے دیکھا کہ سراج الدین بے ہوش پڑا تھا اور کوئی جواب نہیں دے رہا تھا۔ مقامی ایمرجنسی سروس کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی گئی۔
سعودی ریڈ کریسنٹ کی ایمبولینس نے موقع پر پہنچ کر اسے ہسپتال پہنچایا۔ دمام سینٹرل ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا اور کہا کہ سراج الدین کی موت ہو گئی ہے۔ موت کی وجہ کارڈیک اٹیک یعنی ہارٹ اٹیک تھا۔ سنیر کی موت سے ان کے اہل خانہ گہرے صدمے میں ہیں۔ یہ خبر ان کی بیوی اور دو چھوٹے بچوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ وہ بچے جنہوں نے اپنے باپ کے ساتھ ابھی کچھ دن گزارے تھے اب ساری زندگی اس کی کمی محسوس کریں گے۔
لاش کو کیرالہ بھیجا جائے گا:
سراج الدین کی لاش کو فی الحال دمام سینٹرل اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا گیا ہے۔ قانونی اور سفارت خانے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان کی لاش کیرالہ روانہ کی جائے گی۔ اس پورے معاملے کی دیکھ بھال سماجی کارکن شاجی ویاناڈ کر رہے ہیں۔ شاجی نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور سپانسرز کی مدد سے میت کو جلد بھارت واپس لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔