اتر پردیش کے جونپور ضلع سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ محکمانہ لاپرواہی کے باعث آج جونپور کلیکٹری میں لوگ اس وقت دنگ رہ گئے جب فائلوں میں مردہ قرار دئیے گئےتین افراد زندہ حالت میں ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پہنچے۔ یہ تینوں افراد اپنے گلے میں تختی لٹکائے ہوئے تھے، جس پر لکھا تھا "صاحب! میں زندہ ہوں"۔ تینوں نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم پیش کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔
کیا ہے پورامعاملہ؟
جونپور کے پچوکھر گاؤں کے رہنے والے مہگو نشاد (65 سال)، مگرو ہریجن (62 سال) اور کرپا شنکر تیواری اپنے گلے میں تختیاں باندھے ڈی ایم آفس پہنچے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ گاؤں کے سربراہ نے گزشتہ دو سال سے ہماری پنشن روک رکھی ہے اور فائلوں میں ہمیں مردہ ظاہر کیا ہے۔ متاثرین کا الزام ہے کہ گاؤں کے سربراہ کے ساتھ پرانی دشمنی ہے جس کی وجہ سے اس نے جان بوجھ کر یہ حرکت کی ہے۔
متاثرین کے مطالبات کیا ہیں؟
تینوں متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائے اور ان کی پنشن بحال کی جائے۔ متاثرہ کرپا شنکر تیواری نے کہا کہ ہم کینسر کے مریض ہیں اور ہماری مالی حالت اچھی نہیں ہے۔ پنشن ہمارا واحد سہارا ہے۔ جب سے یہ معاملہ سامنے آیا ہے، محکمہ سماجی بہبود میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
حکام نے کیا کہا؟
اس واقعہ کو لے کر سماجی بہبود افسر نیرج پٹیل کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ فائل کو تحقیقات کے لیے بلاک بھیجا جا رہا ہے۔ مگرو ہریجن اور مہگو نشاد کو مردہ دکھایا گیا ہے اور کرپا شنکر تیواری کا نام فہرست میں نہیں ہے۔ مکمل تفتیش کی جا رہی ہے۔ جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور پنشن بحال کی جائے گی۔