Saturday, December 20, 2025 | 29, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے بھارت پر 50فیصدلگایاٹیرف ؟ جانیے اسکا بھارت پر کیا ہوگا اثر

امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے بھارت پر 50فیصدلگایاٹیرف ؟ جانیے اسکا بھارت پر کیا ہوگا اثر

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Dec 12, 2025 IST

 امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے بھارت پر 50فیصدلگایاٹیرف  ؟ جانیے اسکا بھارت پر کیا ہوگا اثر
امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے ہندوستان کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ میکسیکو کی پارلیمنٹ نے ایک نئے بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت بھارت، چین اور برازیل سمیت متعدد ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 5فیصد سے لے کر 50فیصد تک بھاری محصولات عائد کیے جائیں گے۔ یہ قانون ان ممالک پر لاگو ہوتا ہے جن کے ساتھ میکسیکو کا آزادانہ تجارتی معاہدہ (FTA) نہیں ہے ۔جس میں بھارت بھی شامل ہے۔میکسیکو  کا یہ نیا ٹیرف اصول یکم جنوری 2026 سے نافذ العمل ہوگا۔
 
 میکسیکو ایسا کیوں کر رہا ہے؟
 
میکسیکو کی نئی حکومت کا موقف ہے کہ ایشیائی ممالک سے آنے والا سامان اس کی مقامی صنعتوں کو بھاری نقصان پہنچا رہا ہے۔ مقامی پیداوار کو بچانے، نوکریاں محفوظ رکھنے اور زیادہ درآمدات پر روک لگانے کے لیے یہ ٹیرف ضروری ہیں۔ اس کے علاوہ، میکسیکو کو امید ہے کہ اس سے 2026 میں تقریباً 3.7 بلین ڈالر اضافی آمدنی ہوگی۔
 
 کون کون سے پروڈکٹس ہوں گے مہنگے؟
 
اس نئے قانون کے تحت جن شعبوں پر ٹیرف بڑھایا گیا ہے، ان میں شامل ہیں:گاڑیوں کے پرزے ،ٹیکسٹائل، پلاسٹک، فٹ ویئر،کھلونے  ،فرنیچر  ،ایلومینیم کی مصنوعات   سمیت شیشے سے بنے سامان   اور کیٹیگریز پر 5فیصد سے لے کر 50فیصد تک ٹیرف لگایا جا سکتا ہے۔  اس کی وجہ سے میکسیکو میں بھارت سمیت دیگر ایشیائی ممالک سے درآمد کی جانے والی یہ تمام اشیاء وہاں کافی مہنگی ہو جائیں گی۔
 
 اس کا اثر بھارت پر کس قدر؟
 
ہندوستان کا میکسیکو کے ساتھ ایف ٹی اے نہیں ہے، اس لیے یہ قانون براہ راست ہندوستانی برآمدات پر لاگو ہوگا۔ 2023 میں، ہندوستان میکسیکو کا نواں سب سے بڑا تجارتی پارٹنر تھا، اور دونوں ممالک کے درمیان کل دو طرفہ تجارت $10.58 بلین تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت سے بھیجی جانے والی کئی مصنوعات اب میکسیکو میں مزید مہنگی ہو جائیں گی، جس سے بھارتی کمپنیوں کی مسابقت متاثر ہو سکتی ہے۔
 
 ہر سال تقریباً 5.3 بلین ڈالر کا سامان بھارت سے میکسیکو جاتا ہے، جس میں سب سے بڑا حصہ آٹوموبائل کا ہے۔ میکسیکو کی جانب سے کاروں پر ٹیرف 20فیصد سے بڑھا کر 50فیصد کرنا بھارتی آٹو ایکسپورٹرز خاص طور پر ووکس ویگن، ہنڈائی، ماروتی سوزوکی اور نسان  جیسی کمپنیوں کے لیے سب سے بڑا جھٹکا ہے۔ اس کے علاوہ سٹیل، پلاسٹک، ٹیکسٹائل اور ایلومینیم جیسے کئی شعبے بھی اس سے متاثر ہوں گے۔
 
 خیال رہے کہ اگست کے شروع میں، امریکہ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی متعدد مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی بڑھا کر 50 فیصد کر دیا تھا۔اب  میکسیکو کے فیصلے سے ہندوستانی تجارت پر دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔