Friday, October 17, 2025 | 25, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • احمد آباد طیارہ حادثہ:تحقیقات سے ناراض پائلٹ کے والد نے سپریم کورٹ سے کیارجوع ،عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

احمد آباد طیارہ حادثہ:تحقیقات سے ناراض پائلٹ کے والد نے سپریم کورٹ سے کیارجوع ،عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 16, 2025 IST

احمد آباد طیارہ حادثہ:تحقیقات سے ناراض پائلٹ کے والد نے سپریم کورٹ سے کیارجوع ،عدالتی تحقیقات کا مطالبہ
احمد آبادایئر انڈیا حادثے کی تحقیقات سے ناراض اور ناخوش کیپٹن سمیت سبھروال کے والد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سومیت کے 91 سالہ والد پشکر راج سبھروال نے 10 اکتوبر کو فیڈریشن آف انڈین پائلٹس (ایف آئی پی) کے ساتھ ایک مشترکہ عرضی دائر کی تھی ، جس میں جاری تحقیقات میں ساکھ اور شفافیت کی کمی کا الزام لگایا گیا۔انہوں نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ تحقیقات کے لیے ایک ’جوڈیشل مانیٹرنگ کمیٹی‘قائم کرے۔
 
عرضی میں کیا کہا گیاہے؟
 
عرضی میں کہا گیا ہے کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی ابتدائی رپورٹ ناقص ہے کیونکہ یہ حادثے کو پائلٹ کی غلطی سے منسوب کرتی ہے اور دیگر معتبر نظامی وجوہات کو نظر انداز کرتی ہے۔
 
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثہ پائلٹ کی غلطی کے باعث پیش آیا تاہم حقیقت میں طیارہ فنی خرابی کا شکار ہوا۔ حادثے کے وقت، ہوائی جہاز کی رام ایئر ٹربائن (RAT) خود بخود کھل گیا تھا، جو صرف اس وقت ہوتا ہے جب ہوائی جہاز کا برقی یا کنٹرول سسٹم فیل ہو جاتا ہے۔ عرض  گزار کا موقف ہے کہ اگر سسٹم میں خرابی تھی تو پائلٹ کو کیسے ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے؟ہم مکمل طور پر غیر جانبدارانہ تحقیقات چاہتے ہیں۔ پائلٹ کی موت کے بعد ان کی شبیہ کو خراب کرنا بہت غلط ہے۔ 

عرضی  میں اے اے آئی بی کی سابقہ ​​تمام تحقیقات بند کرنے اور تمامثبوت عدالتی کمیٹی کے حوالے کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔ 
 
میرا بیٹا ایماندار اور تجربہ کار پائلٹ تھا:
 
پائلٹ کے والد نے عرضی  میں کہا کہ ان کا بیٹا ایماندار اور تجربہ کار پائلٹ تھا۔ اس نے بغیر کسی غلطی کے 15000 گھنٹے اڑان بھری لیکن اب ان پر جھوٹا الزام لگایا جا رہا ہے۔پائلٹ کے والد نے بتایا کہ 30 اگست کو تحقیقاتی ٹیم کے دو ارکان غیر اعلانیہ طور پر ان کے گھر پہنچے اور دعویٰ کیا کہ حادثہ ان کے بیٹے کی غلطی سے پیش آیا۔ والد کا دعویٰ ہے کہ یہ سچائی کو چھپانے اور ذمہ داری ٹالنے  کی کوشش ہے۔ عرضی میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایک ریٹائرڈ جج کو تحقیقات کی نگرانی کا حکم دیا جائے اور رپورٹ میں ملوث تمام سرکاری افسران کو تحقیقات سے ہٹایا جائے۔
 
 حادثے میں 275 افراد ہلاک ہوئے تھے:
 
12 جون کو احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز AI-171 بی جے میڈیکل کالج سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی، دو پائلٹ اور عملے کے 10 ارکان سمیت 230 مسافر ہلاک ہو گئے ۔ صرف ایک مسافر زندہ بچ گیا۔ طیارے کے علاوہ میڈیکل کالج ہاسٹل اور اس کے آس پاس کے 30 افراد بھی جان کی بازی ہار گئے۔ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔