وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کواس اعتماد کا اظہار کیا کہ 21 ویں صدی ہندوستان کی صدی ہونے والی ہے اور 2047 تک ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔"مجھے یقین ہے کہ 21ویں صدی ہندوستان کی صدی ہونے جا رہی ہے۔ 21ویں صدی 140 کروڑ ہندوستانیوں کی صدی ہونے جا رہی ہے،" انہوں نے آندھرا پردیش کے کرنول ضلع کے نانورو گاؤں میں 'سپر جی ایس ٹی سپر سیونگ' عوامی میٹنگ میں کہا۔
وزیر اعظم مودی نے کئی ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا۔ پی ایم نے،13,430 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کو قوم کے نام وقف کیا، کہا کہ سڑکوں، بجلی، ریلوے، ہائی ویز، اور تجارت سے متعلق یہ منصوبے ریاست بھر میں رابطے کو مضبوط کریں گے، صنعتی ترقی کو فروغ دیں گے، اور شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بہتر بنائیں گے۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان پروجیکٹوں سے ریاست کے کرنول اور آس پاس کے علاقوں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک بھر میں رابطوں کو بہتر بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "ملٹی ماڈل انفراسٹرکچر پورے ملک میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور ہم گاؤں سے شہروں اور شہروں سے بندرگاہوں تک رابطے پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔"
پی ایم مودی نے کہا کہ آندھرا پردیش فخر اور بھرپور ثقافت کی سرزمین ہے اور سائنس اور اختراع کا مرکز بھی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے پاس بے پناہ امکانات اور باصلاحیت نوجوانوں کی طاقت ہے۔انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کو صحیح وژن اور قیادت کی ضرورت ہے اور چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو اور ڈپٹی چیف منسٹر پون کلیان کی شکل میں اس کے پاس مرکزی حکومت کی مکمل حمایت کے ساتھ بصیرت والی قیادت ہے۔پی ایم مودی نے مزید کہا، "آج دہلی اور امراوتی مل کر کام کر رہے ہیں، ترقی کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔"انہوں نے کہا کہ گزشتہ 16 مہینوں کے دوران آندھرا پردیش نے بے مثال ترقی دیکھی اور دعویٰ کیا کہ ڈبل انجن والی حکومت ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا، ’’جیسا کہ چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ اس تیز رفتاری کو دیکھتے ہوئے، میں کہہ سکتا ہوں کہ 2047 میں، جب آزادی کے 100 سال ہوں گے، ہندوستان ترقی یافتہ ہوگا۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ 'سواراندھرا' کا ویژن 'وکسٹ بھارت' کے وژن کو تقویت دے رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ قوم 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا ہندوستان اور آندھرا پردیش کی رفتار اور وسعت کو دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ آندھرا پردیش کے ذریعہ ترقی یافتہ ہندوستان کا خواب پورا ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آندھرا پردیش اور اس کے نوجوان ٹیکنالوجی میں ہمیشہ سب سے آگے رہے ہیں اور مرکز اور ریاست میں این ڈی اے حکومتوں کے تحت اس صلاحیت کو مزید بروئے کار لایا جا رہا ہے اور اسے وسعت دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا، "دو دن پہلے گوگل نے آندھرا پردیش میں بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ گوگل یہاں ہمارے آندھرا پردیش میں ہندوستان کا پہلا مصنوعی ذہانت کا مرکز بنانے جا رہا ہے۔ کل جب میں گوگل کے سی ای او سے بات کر رہا تھا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ ہماری دنیا کے کئی ممالک میں سرمایہ کاری ہے لیکن ہم آندھرا پردیش میں سب سے بڑی سرمایہ کاری کرنے جا رہے ہیں۔"
"اس نئے AI حب میں طاقتور AI انفراسٹرکچر، ڈیٹا سینٹر کی صلاحیت، بڑے پیمانے پر توانائی کے ذرائع، اور توسیع شدہ فائبر آپٹک نیٹ ورک شامل ہے۔ ایک نیا بین الاقوامی ذیلی گیٹ وے بنایا جائے گا۔ اس میں کئی بین الاقوامی ذیلی سی کیبلز شامل ہوں گی، جو ہندوستان کے مشرقی ساحل پر وشاکھاپٹنم تک پہنچیں گی۔ یہ پروجیکٹ وشاکھاپٹنم کو ایک خصوصی مرکز کے طور پر قائم کرے گا بلکہ پوری دنیا سے رابطہ قائم کرے گا۔ یہ صرف ایک خصوصی مرکز کے طور پر نہیں بلکہ پوری دنیا کو مربوط کرے گا۔ اس کے لیے آندھرا پردیش کے لوگوں کو مبارکباد اور چندرا بابو نائیڈو کی ان کے ویژن کے لیے بہت زیادہ ستائش کرتے ہیں۔‘‘
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ توانائی کی حفاظت کسی بھی قوم یا ریاست کی ترقی کے لیے ضروری ہے، وزیر اعظم نے بجلی کے شعبے میں تقریباً 3,000 کروڑ روپے کے ٹرانسمیشن پروجیکٹ کے آغاز کا اعلان کیا، جس سے ملک کی توانائی کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے یاد دلایا کہ 11 سال قبل کانگریس کی قیادت والی مرکزی حکومت کے تحت فی کس بجلی کی کھپت 1,000 یونٹ سے کم تھی اور ملک کو بلیک آؤٹ جیسے چیلنجوں کا سامنا تھا۔"ہزاروں دیہاتوں میں بجلی کے بنیادی کھمبوں کی بھی کمی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ آج صاف توانائی سے لے کر توانائی کی کل پیداوار تک، ہندوستان تمام شعبوں میں نئے ریکارڈ قائم کر رہا ہے۔ ہر گاؤں میں بجلی پہنچ گئی ہے، فی کس کھپت 1,400 یونٹس تک پہنچ گئی ہے، اور صنعت اور گھرانوں دونوں کو مناسب بجلی کی فراہمی مل رہی ہے،" وزیر اعظم نے نوٹ کیا۔
وزیر اعظم مودی نے روشنی ڈالی کہ آندھرا پردیش ہندوستان کے توانائی کے انقلاب کا ایک بڑا مرکز ہے۔انہوں نے سریکاکولم سے انگول تک قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا جس سے تقریباً 15 لاکھ گھرانوں کو گیس فراہم کی جائے گی۔انہوں نے چتور میں ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ کا بھی افتتاح کیا، جس میں روزانہ 20،000 سلنڈر بھرنے کی گنجائش ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس سہولت سے مقامی ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج کے شعبوں میں روزگار پیدا کرنے اور نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کی امید ہے۔اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ آندھرا پردیش کی ترقی ہندوستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے، اور رائلسیما کی ترقی آندھرا پردیش کی ترقی کے لیے ضروری ہے، پی ایم مودی نے مزید کہا کہ کرنول کی سرزمین پر جمعرات کو شروع کیے گئے پروجیکٹ رائلسیما کے ہر ضلع میں روزگار اور خوشحالی کے نئے دروازے کھولیں گے، جس سے خطے میں صنعتی ترقی کی رفتار بڑھے گی۔
وزیر اعظم نے آندھرا پردیش کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے نئے صنعتی کوریڈورز اور حبس کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اورواکل اور کوپرتھی کو ریاست کی نئی صنعتی شناخت کے طور پر ترقی دے رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان خطوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری مسلسل روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔"آج دنیا ہندوستان کو 21 ویں صدی کے نئے مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر دیکھتی ہے، اس کامیابی کی بنیاد 'آتمنیر بھر بھارت' کے وژن کے ساتھ،" وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش 'آتمنیر بھر بھارت' کی کامیابی میں کلیدی شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ سابقہ حکومتوں نے آندھرا پردیش کی صلاحیتوں کو نظر انداز کیا جس سے پوری قوم کو دھچکا لگا۔
انہوں نے ریمارکس کیا کہ ایک ایسی ریاست جو قومی ترقی کو آگے بڑھا سکتی تھی اسے اپنی ترقی کے لیے جدوجہد کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔وزیر اعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ این ڈی اے حکومت کی قیادت میں مینوفیکچرنگ میں تیزی سے ترقی کے ساتھ آندھرا پردیش کی رفتار بدل رہی ہے۔انہوں نے نملورو میں ایک ایڈوانسڈ نائٹ ویژن فیکٹری کے آغاز کا اعلان کیا، جو دفاعی شعبے میں خود انحصاری کی طرف ایک اور قدم ہے۔
پی ایم نے مزید کہا کہ یہ سہولت ہندوستان کی نائٹ ویژن آلات، میزائل سینسرز اور ڈرون گارڈ سسٹم تیار کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گی اور ملک کی دفاعی برآمدات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔انہوں نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ پوری دنیا نے آپریشن سندھ کے دوران دیسی ہتھیاروں کے نظام کی کامیابی کا مشاہدہ کیا ہے۔اس بات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہ آندھرا پردیش حکومت نے کرنول کو ہندوستان کے ڈرون مرکز کے طور پر ترقی دینے کا عزم کیا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ڈرون صنعت کے ذریعے کرنول اور پورے آندھرا پردیش میں مستقبل کی ٹیکنالوجیز سے منسلک کئی نئے شعبے ابھریں گے۔انہوں نے آپریشن سندھ میں ڈرون کی کامیابی کا حوالہ دیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ کرنول آنے والے سالوں میں ڈرون کے شعبے میں ایک قومی طاقت بن جائے گا۔
پی ایم مودی نے شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے مقصد سے جاری اصلاحات کو اجاگر کرتے ہوئے، شہری مرکوز ترقی کے مرکزی حکومت کے وژن کو دہرایا۔انہوں نے نوٹ کیا کہ 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی اب مکمل طور پر ٹیکس سے پاک ہے، اور بزرگ شہریوں کے لیے سستی ادویات، کم قیمت صحت کی دیکھ بھال اور آیوشمان کارڈ جیسے اقدامات نے زندگی میں آسانی کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ جی ایس ٹی میں نمایاں کمی نوراتری کے پہلے دن سے لاگو کر دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے اشتراک کیا کہ اگلی نسل کے جی ایس ٹی اصلاحات سے آندھرا پردیش کے لوگوں کے لیے 8,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہونے کی امید ہے، جس سے تہوار کے جذبے میں اضافہ ہوگا۔پی ایم مودی، جنہوں نے پہلے سری سیلم مندر میں نماز ادا کی تھی، نے ذکر کیا کہ 12 جیوترلنگوں میں، بھگوان سومناتھ اور بھگوان ملیکارجن کا ایک ساتھ ذکر ہے۔"میں خوش قسمت ہوں کہ دادا سومناتھ کی سرزمین گجرات میں پیدا ہوا، مجھے بابا وشوناتھ کی سرزمین کاشی کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔اور آج مجھے سری سائلم کا آشیرواد مل رہا ہے۔"انہوں نے کہا کہ انہیں شیواجی انسپائریشن سنٹر کا دورہ کرنے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع ملا۔"اپنے دل کی گہرائیوں سے، میں چھترپتی شیواجی مہاراج کو جھکتا ہوں۔"
اس موقع پر گورنرسید عبدالنذیر، وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو، نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان، مرکزی وزراء کے رام موہن نائیڈو، پی چندر شیکھر، بھوپتی راجو سرینواسا ورما اور دیگر موجود تھے۔