پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کی سفارتی مہم آج متحدہ عرب امارات سے شروع ہوگی۔ اس سلسلے میں حال ہی میں تشکیل دیے گئے 59 رکنی کل جماعتی وفود میں سے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ شری کانت شنڈے کی قیادت میں پہلا وفد آج یو اے ای پہنچے گا۔ یہ وفد لائبیریا۔ کانگو اور سیرا لیون کا بھی دورہ کرے گا۔مرکزی حکومت دنیا بھر میں 59 رکنی وفد بھیجے گی۔ آل پارٹی ایم پی ایز کے 7 وفود تشکیل دیے گئے ہیں۔ اس میں 10 مسلم لیڈروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
وفد میں 51 رہنما اور 8 سفیر شامل ہیں۔ این ڈی اے، کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے لیڈروں کو اس میں جگہ ملی ہے۔ وفد کو 7 مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ کیلئے ایک لیڈر کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہر گروپ میں کم از کم ایک مسلم لیڈر کو جگہ دی گئی ہے۔ گروپ 1 کی کمان بی جے پی ایم پی پانڈا کو ملی ہے۔ گروپ 2 کی کمان بی جے پی کے روی شنکر پرساد کو، گروپ 3 کی کمان جے ڈی یو کے سنجے کمار جھا اور گروپ 4 کی ذمہ داری شیوسینا کے شریکانت شندے کو دی گئی ہے۔ گروپ 5 کے لیڈر ششی تھرور ہیں جبکہ گروپ 6 کی ذمہ داری ڈی ایم کے ایم پی کنی موزی کو دی گئی ہے ۔
اسی طرح گروپ 7 کی ذمہ داری این سی پی ایم پی سپریا سولے کو دی گئی ہے۔اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور ڈی پی اے پی کے غلام نبی آزاد کو مسلم لیڈروں کے طور پر گروپ 1 میں شامل کیا گیا ہے۔ گروپ 1 کا وفد سعودی عرب، کویت، بحرین اور الجزائر کا دورہ کرے گا۔ گروپ 2 میں غلام علی کھٹانہ اور ایم جے اکبر کو شامل کیا گیا ہے۔ گروپ 3 میں سلمان خورشید، گروپ 4 میں ای ٹی محمد بشیر، گروپ 5 میں ڈاکٹر سرفراز احمد، گروپ 6 میں میاں الطاف احمد اور جاوید اشرف ہیں جبکہ گروپ 7 میں سید اکبر الدین کو مسلم لیڈرکے طور پر شامل کیا گیا ہے۔