ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکہ کے 47ویں صدر بن جائیں گے ۔جس کے بعد وائٹ ہاؤس میں اُن کی دوبارہ تاریخی واپسی ہو گی۔ اس سے پہلے وہ 2016 سے 2020 تک امریکہ کے 45ویں صدر کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔حلف برداری کے دن وہ اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ،موسیقی کی پرفارمنسز ہوں گی، پریڈ بھی ہو گی اور شام کے وقت متعدد دعوتیں ہوں گی۔جے ڈی وینس بھی آج ہی بطور نائب صدر اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے اور اسٹیج پر ٹرمپ کے ساتھ دکھائی دیں گے۔
آج ٹرمپ کی حلف برداری کا آغاز واشنگٹن ڈی سی میں لافائیٹ اسکوائر کے تاریخی سینٹ جان چرچ میں ایک دعائیہ تقریب سے ہوگا ۔امریکی کیپیٹل کے ویسٹ لان میں واقع مرکزی تقریب کےا سٹیج پر موسیقی کی پرفارمنس اور افتتاحی کلمات ہوں گے۔اس کے بعد ٹرمپ اور وینس کی حلف برداری کے ساتھ ساتھ افتتاحی خطاب بھی ہوگا۔پیر کےر وز شدید سرد موسم کی پیش گوئیوں کے باعث کیپیٹل ہل کے سامنے اوپن ایئر کی بجائے بلڈنگ کے اندر روٹنڈا ہال میں منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے منصب کا حلف اٹھائیں گے ۔اس کے بعد ٹرمپ اپنی نئی انتظامیہ کا آغاز کرنے کے لیے اہم دستاویزات پر دستخط کرنے سینیٹ چیمبر کے قریب واقع صدر کے کمرے میں داخل ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی اور ریلائنس فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن نیتا امبانی سے ملاقات کی۔امبانی، 18 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی پہنچے تھے، وہ ایلون مسک اور جیف بیزوس جیسے عالمی کاروباری لیڈروں کے ساتھ امریکی کیپیٹل میں حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گے۔
سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی کہ وہ تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے، تاکہ اقتدار کی پرامن منتقلی یقینی بن سکے ،ٹرمپ 2021 میں بائیڈن کی حلف برداری سے دور رہے تھے ۔ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں چینی نائب صدر بھی شریک ہورہے ہیں ۔۔وہیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی بیوی بھی ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں شریک ہورہی ہیں ۔۔