ضلع کولگام کے کھڈوانی علاقے میں جموں۔سرینگر قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا کے دوران قافلے میں شامل تین گاڑیوں کے آپس میں ٹکرائے۔ ضلع کولگام کے کھڈوانی علاقے میں تچلو کراسنگ کے قریب امرناتھ یاترا کے قافلے میں شامل تین بسیں آپس میں ٹکرا جانے سے دس سے زیادہ امرناتھ یاتری زخمی ہو گئے۔ گاڑیاں جموں سری نگر قومی شاہراہ پر بالتال جا رہی تھیں جب یہ واقعہ پیش آیا۔ نو، زخمیوں کا ابتدائی طور پر قریبی طبی مرکز میں علاج کیا گیا۔ بعد میں انہیں مزید دیکھ بھال کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج (GMC)، اننت ناگ منتقل کر دیا گیا۔ طبی حکام نے تصدیق کی کہ تمام زخمیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور ان کی حالت مستحکم ہے۔
حفاظتی خدشات کے درمیان یاترا جاری
اس واقعے سے یاترا میں عارضی خلل پڑا، یاترا کی کارروائی سخت حفاظتی نگرانی کے ساتھ دوبارہ شروع ہوئی۔ حکام نے ٹرانسپورٹ آپریٹرز پر زور دیا ہے کہ وہ محفوظ فاصلے برقرار رکھیں اور مزید حادثات سے بچنے کے لیے قافلے کے پروٹوکول پر سختی سے عمل کریں۔جموں و کشمیر پولیس کے ایک افسر نے کہا، "ہم وہاں پہنچے اور تمام مسافروں کو باہر نکالا۔ پہلے، ہم انہیں قریبی پی ایچ سی لے گئے اور پھر یہاں لائے۔ حادثہ دو بسوں کے درمیان تصادم کا نتیجہ تھا۔"
حکام کی صورتحال پر کڑی نظر
مقامی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور تصادم کی وجہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ شاہراہ کے ساتھ یاترا کے قافلوں کی آسانی سے نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری ہیں، جو امرناتھ گپھاکو جانے والے ہزاروں یاتریوں کے لیے ایک اہم لائف لائن بنی ہوئی ہے۔
جموں سے 7000 سے زیادہ یاتری روانہ
اسی دوران حکام نے اطلاع دی ہے کہ 7,049 یاتریوں کا ایک تازہ دستہ اتوار کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے جنوبی کشمیر کے ہمالیہ میں واقع امرناتھ غار کے مقدس سفر کے لیے روانہ ہوا۔اس گروپ میں 1423 خواتین، 31 بچے اور 136 سادھو اور سادھویاں شامل ہیں۔ یاتری سخت حفاظتی انتظامات کے تحت صبح سویرے روانہ ہوئے، جڑواں بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہوئے-
پہلگام (ضلع اننت ناگ) میں ننون اور گاندربل ضلع کے بالتل- الگ الگ قافلوں میں۔ 4،158 یاتریوں نے پہلگام کے راستے کا انتخاب کیا، 148 گاڑیوں کے قافلے میں سفر کیا، جب کہ 2,891 یاتریوں نے 138 گاڑیوں میں چھوٹے بالتل راستے کا انتخاب کیا۔3,880 میٹر اونچے گپھاکی 38 روزہ سالانہ یاترا 3 جولائی کو شروع ہوئی اور 9 اگست کو رکشا بندھن کے تہوار کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔ اب تک، تقریباً 1.83 لاکھ عقیدت مندگپھا کے درشن کر چکے ہیں، جس میں قدرتی طور پر بنی برف شیولنگم ہے۔