Monday, October 06, 2025 | 14, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • جہیز کے خاطر گئی ایک اور بیٹی کی جان،شوہر اور سسرال والوں نے پیٹ پیٹ کر لے لی جان

جہیز کے خاطر گئی ایک اور بیٹی کی جان،شوہر اور سسرال والوں نے پیٹ پیٹ کر لے لی جان

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 05, 2025 IST

جہیز  کے خاطر گئی ایک اور بیٹی کی جان،شوہر اور سسرال والوں نے پیٹ پیٹ کر لے لی جان
اترپردیش کے مین پوری ضلع کے اونچہ علاقے سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ چار ماہ کی حاملہ خاتون کو جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر اس کے شوہر اور سسرال والوں نے مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ مزید برآں، شواہد کو تباہ کرنے کے لیے، ملزمان نے خاتون کی لاش کو اپنے کھیت میں جلا دیا۔ پولیس نے چھ ملزمان کے خلاف جہیز قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے، جن کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
 
کیا ہے پورا معاملہ؟
 
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہی) راہل مٹھاس نے اتوار کو اس واقعہ کی معلومات فراہم کی۔ انہوں نے بتایا کہ کوتوالی تھانہ علاقہ کے رنگ پور گاؤں کی رہنے والی رجنی کماری (21) کی شادی اس سال 21 اپریل کو گوپال پور گاؤں کے رہنے والے سچن سے ہوئی تھی۔
 
رجنی کی ماں سنیتا دیوی نے پولیس شکایت میں الزام لگایا کہ رجنی کے شوہر سچن، اس کا بھائی پرانشو اور رشتہ دار رام ناتھ، دویا اور ٹینا شادی کے وقت دیئے گئے جہیز سے مطمئن نہیں تھے۔ یہ سب رجنی پر لگاتار دباؤ ڈال رہے تھے کہ ٹیننٹ ہاؤس کھولنے کے لیے اس کے والدین کے گھر سے پانچ لاکھ روپے لے آئیں۔
 
وحشیانہ قتل، شواہد کو تباہ کرنے کی کوشش:
 
پولیس کے مطابق جب جہیز کا یہ مطالبہ پورا نہ ہوا تو ملزمان نے  جمعہ کو مبینہ طور پر رجنی پر تشدد کیا اور جان لیوا حملہ کیا جس کے نتیجے میں اس کی موت ہوگئی۔اے ایس پی مٹھاس نے بتایا کہ شواہد کو تباہ کرنے کے لیے ملزمان نے رجنی کی لاش کو چھپانے کی کوشش کی اور اپنے کھیت میں اس کی آخری رسومات ادا کر دیں۔ اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ رجنی موت کے وقت چار ماہ کی حاملہ تھی۔
 
چھ افراد کے خلاف جہیز قتل کا مقدمہ درج
 
رجنی کی ماں سنیتا دیوی کی شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے رجنی کے شوہر سچن سمیت چھ ملزمان کے خلاف جہیز قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے تصدیق کی کہ تمام ملزمان تاحال مفرور ہیں تاہم پولیس ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔