Friday, May 23, 2025 | 25, 1446 ذو القعدة
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر گرفتار: آپریشن سندور کی پریس بریفنگ پر کیا تھا تبصرہ

اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر گرفتار: آپریشن سندور کی پریس بریفنگ پر کیا تھا تبصرہ

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: May 18, 2025 IST     

image
اشوکا یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر علی خان  محمود آباد کو  پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان کے خلاف بی جے پی کے ایک رہنما نے 'آپریشن سندور'  کی بریفنگ کے لیے کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کو آگے کرنے کے لیے   بھارتی فوج  پر سوال اٹھاتے ہوئے منافقت قرار دئیے جانے کو لیکر شکایت درج کرائی گئی  تھی ۔
 

اے سی پی اجیت سنگھ نے  کیا کہا؟

اے سی پی اجیت سنگھ نے بتایا کہ محمود آباد کو دہلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ابھی تک ان کے خلاف الزامات کی مکمل تفصیلات نہیں بتائی ہیں لیکن اطلاعات کے مطابق بی جے پی کے ایک رہنما کی شکایت پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔12مئی کو خواتین کمیشن نے محمود آباد کی سوشل میڈیا پوسٹ کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں نوٹس بھیجا تھا۔ اس پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ خواتین افسران کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کی پریس کانفرنس کی پیشکش اچھی ہے، لیکن اگر یہ حقیقت میں تبدیل نہیں ہوئی،تو یہ 'منافقت' (ڈھونگ) ہوگا۔ کمیشن نے اس تبصرے کو ملکی فوج کو بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا۔
 
 

علی خان  محمود آباد نے اپنے ریمارکس کا دفاع کیا :

14 مئی کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمود آباد نے کہا کہ ان کے بیان کو غلط سمجھا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خواتین کمیشن کے پاس اس معاملے میں کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سمن میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ ان کی پوسٹ خواتین کے حقوق یا قانون کے خلاف کیسے تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے پریس کانفرنس کے لیے منتخب ہونے پر اس عہدے پر خواتین افسروں کی تعریف کی تھی جو ملک کے تنوع اور اتحاد کو ظاہر کرتی ہے۔محمود آباد نے خواتین کمیشن کی کارروائی کو "سنسرشپ اور ہراساں کرنے کی ایک نئی شکل" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں قانون پر یقین ہے اور امید ہے کہ ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔