Thursday, July 10, 2025 | 15, 1447 محرم
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • مدھیہ پردیش: ایشیا کی سب سے قدیم ہتھنی پنا ٹائیگر ریزرو میں مرگئی۔

مدھیہ پردیش: ایشیا کی سب سے قدیم ہتھنی پنا ٹائیگر ریزرو میں مرگئی۔

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 09, 2025 IST     

image
 ایشیا کی سب سے معمرمادہ  ہاتھی، جس نے کیرالہ سے مدھیہ پردیش تک اپنے100سال سے زیادہ زندگی کے سفر میں۔ دادی ماں، نانی ماں کے نام سے مشہور وہوئیں، منگل کو پنا ٹائیگر ریزرو(PTR) میں انتقال کر گئیں۔ایک سینئر فارسٹ آفیشل نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ پنا کا سب سے پرانا اور سب سے پیاری  ہتھنی، جو متعدد اعضاء کی خرابی کا شکار تھی اور جانوروں کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں تھی، نے اپنی آخری سانس لی۔اور ہمیشہ کیلئے موت کی نیند سو گئیں۔ اس کی موت کے ساتھ ہی محبت، میراث اور جنگلی حیات کی لگن کا ایک باب ختم ہو گیا۔

'دادی' اور 'دائی ماں' نہیں رہیں

 محکمہ جنگلات کے عملے اور جنگلی حیات سے محبت کرنے والوں  میں  پیار سے انھیں 'دادی' اور 'دائی ماں' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وتسلا کی عمر 100 سال سے زیادہ تھی اور وہ طویل عرصے سے بیماری سے لڑ رہی تھی۔وتسلا صرف ایک ہتھنی  نہیں بلکہ وہ پنا ٹائیگر ریزرو (PTR) کے اندر ایک ادارہ تھیں۔اپنی زچگی کی جبلتوں کے لیے مشہور، وہ ہاتھی کے بچوں  کی زندگی بھر دیکھ بھال کرنے والی بن گئی اور یہاں تک کہ ہاتھیوں کے ریوڑ کے نئے ارکان کی پیدائش میں مدد کرتے ہوئے دائی کے طور پر بھی کام کیا۔اس نے اپنے آخری دن ہینوٹا کیمپ میں گزارے، جہاں جنگل کے عملے نے اس کی محبت سے دیکھ بھال کی۔

 

 

انتہائی احترام کے ساتھ ادا کی گئیں آخری رسومات

ہتھنی کی موت کے بعد، پی ٹی آر کی فیلڈ ڈائریکٹر انجنا سچیتا ٹرکی، ڈپٹی ڈائریکٹر موہت سود، اور وائلڈ لائف کے ماہر ڈاکٹر سنجیو گپتا جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ان کی آخری رسومات کیمپ میں انتہائی احترام کے ساتھ ادا کی گئیں۔کیرالہ کے نیلمبور کے جنگلات میں پیدا ہونے والی وتسلا نے لکڑی کی تجارت میں کام کرنے والے ہتھنی کے طور پر اپنا سفر شروع کیا۔1971 میں، اسے مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد لایا گیا اور بعد میں اسے 1993 میں پنا ٹائیگر ریزرو میں منتقل کر دیا گیا۔ایک دہائی تک، اس نے پی ٹی آر میں شیروں کو ٹریک کرنے میں اہم کردار ادا کیا، تحفظ کی کوششوں میں اہم کردار ادا کیا۔

ریٹائرڈ ہونے بعد بھی کام نہیں رکا

وہ 2003 میں ریٹائر ہوئیں، لیکن ان کا کام کبھی نہیں رکا۔اس نے اپنے بقیہ سال چھوٹے ہاتھیوں کی پرورش کے لیے وقف کیے، گرمجوشی اور صحبت کی پیشکش کی جو جانوروں کی بادشاہی میں شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔وتسلا سیاحوں کی پسندیدہ تھی اور بلاشبہ وہ پنا کا فخر تسلیم کرتی تھیں۔وہ ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے یکساں توجہ کا مرکز تھیں۔

 

چاہنے والوں میں سوگ کا ماحول 

اس کی نرم طبیعت، موجودگی، اور نگہبانوں کے ساتھ جذباتی بندھن نے اسے جنگلی حیات کی اخلاقی دیکھ بھال کے لیے PTR کی وابستگی کی علامت بنا دیا۔ کئی سیاح، جنہوں نے پی ٹی آر کے دورے کے دوران اور خاص طور پر وتسالہ کے ساتھ دلکش یادیں وابستہ کیں، ان لمحات کو سوشل میڈیا پر ان کے ساتھ ویڈیو اور تصاویر کے ساتھ شیئر کیا۔وتسالہ کا انتقال نہ صرف پنا ٹائیگر ریزرو کے لیے، بلکہ بڑے پیمانے پر ہندوستان کی کنزرویشن کمیونٹی کے لیے ایک گہرے نقصان کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہندوستان کی جنگلی حیات کے تحفظ کی تاریخ میں ایک قابل قدر شخصیت پر  جنگلی جانوروں کے شوقین اور جنگلاتی زندگی سےمحبت کرنےوالوں میں سوگ کا ماحول ہے۔

 رکن پارلیمنٹ کا اظہارتعزیت

چھترپور ضلع کے پنا اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برجیندر پتاپ سنگھ نے وتسالہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا وقار اور پیار پنا ٹائیگر ریزرو میں سرایت کر گیا ہے۔ سنگھ نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم  ایکس پر لکھا، "دنیا کے سب سے قدیم ہتھنی 'وتسالہ' کا انتقال، جس نے تقریباً 100 سال سے زیادہ عرصے تک جنگلی حیات کا شاندار سفر طے کیا تھا، پنا کے لوگوں کے لیے ایک جذباتی لمحہ ہے،"۔

ریٹائرمنٹ کےبعد بھی کام جاری

وہ 2003 میں ریٹائر ہوئیں، لیکن ان کا کام کبھی نہیں رکا۔اس نے اپنے بقیہ سال چھوٹے ہاتھیوں کی پرورش کے لیے وقف کیے، گرمجوشی اور صحبت کی پیشکش کی جو جانوروں کی بادشاہی میں شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔وتسلا سیاحوں کی پسندیدہ تھی اور بلاشبہ وہ پنا کا فخر تسلیم کرتی تھیں۔ وہ ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے یکساں توجہ کا مرکز تھیں۔

چاہنے والوں میں سوگ کا ماحول 

اس کی نرم طبیعت، موجودگی، اور نگہبانوں کے ساتھ جذباتی بندھن نے اسے جنگلی حیات کی اخلاقی دیکھ بھال کے لیے PTR کی وابستگی کی علامت بنا دیا۔ کئی سیاح، جنہوں نے پی ٹی آر کے دورے کے دوران اور خاص طور پر وتسالہ کے ساتھ دلکش یادیں وابستہ کیں، ان لمحات کو سوشل میڈیا پر ان کے ساتھ ویڈیو اور تصاویر کے ساتھ شیئر کیا۔وتسالہ کا انتقال نہ صرف پنا ٹائیگر ریزرو کے لیے، بلکہ بڑے پیمانے پر ہندوستان کی کنزرویشن کمیونٹی کے لیے ایک گہرے نقصان کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہندوستان کی جنگلی حیات کے تحفظ کی تاریخ میں ایک قابل قدر شخصیت پر  جنگلی جانوروں کے شوقین اور جنگلاتی زندگی سےمحبت کرنےوالوں میں سوگ کا ماحول ہے۔