آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (AIUDF) کے سربراہ بدرالدین اجمل نے بڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسدالدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) اور اے آئی یو ڈی ایف آئندہ آسام اسمبلی انتخابات کے لیے اتحاد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کے بعد اویسی اور ان کی پارٹی اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اے آئی یو ڈی ایف کے لیے مہم چلائیں گے۔ بدرالدین اجمل کے اس اعلان سے کانگریس کے اندر ہلچل مچ گئی ہے۔
بدرالدین اجمل نے دعویٰ کیا کہ اویسی کو تقریباً 100 ای میلز موصول ہوئے ہیں جس میں ان سے AIUDF کے لیے مہم نہ چلانے کی اپیل کی گئی ہے، کیونکہ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ AIUDF بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔ اے آئی یو ڈی ایف نے پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے سال آسام اسمبلی انتخابات میں تقریباً 35 سیٹوں پر مقابلہ کرے گی۔
اویسی کی ٹیم جائے گی آسام:
آسام میں اسمبلی کی کل 126 سیٹیں ہیں۔ اجمل نے آسام میں کہا کہ اس نے اویسی سے بات کی۔ انہوں نے 2 جنوری کے بعد ایک ٹیم بھیجنے کو کہا اور وضاحت کی کہ انہیں موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ اگر وہ یہاں مہم چلاتے ہیں تو یہ ایک بڑی تباہی ہوگی، کیونکہ اے آئی یو ڈی ایف بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔ اجمل نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وہ ہمارے لیے مہم چلائیں گے۔
اے آئی یو ڈی ایف گرینڈ الائنس سے باہر:
2021 کے آسام اسمبلی انتخابات کے بعد، آسام پردیش کانگریس کمیٹی (APCC) کی کور کمیٹی نے AIUDF کے ساتھ تعلقات توڑنے اور اسے عظیم اتحاد سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔ 2021 میں کانگریس نے دس پارٹیوں کی قیادت میں ایک عظیم اتحاد بنایا تھا۔
بدرالدین اجمل کے خلاف گورو گوگوئی:
اس سال 12 نومبر کو، سات اپوزیشن جماعتوں نے 2026 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو چیلنج کرنے کے لیے آسام سون ملیتو مورچہ کی بحالی کا اعلان کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی وکالت کرتے ہوئے، اجمل کہتے ہیں کہ ان کی پارٹی کی پالیسی تنہا الیکشن لڑنا ہے۔ آسام کانگریس کے صدر گورو گوگوئی نے حال ہی میں 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اے آئی یو ڈی ایف کے ساتھ کسی بھی اتحاد کو مسترد کرتے ہوئے پارٹی کو فرقہ وارانہ قرار دیا۔
آسام اسمبلی میں فی الحال کس کے کتنے ایم ایل اے ہیں؟
بی جے پی کے پاس فی الحال 64 ایم ایل اے ہیں، جب کہ اس کے اتحادیوں یعنی آسوم گنا پریشد کے پاس نو، یونائیٹڈ پیپلز پارٹی لبرل کے پاس سات، اور بوڈولینڈ پیپلز فرنٹ کے پاس تین ہیں۔ اپوزیشن میں کانگریس کے پاس 26 ایم ایل اے ہیں، اے آئی یو ڈی ایف کے پاس 15، سی پی آئی (ایم) کے پاس ایک اور ایک آزاد ایم ایل اے ہے۔