امریکہ کے محکمۂ انصاف نے جنسی جرائم کے مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق لاکھوں دستاویزات جاری کر دی ہیں۔ ان دستاویزات میں امریکہ کے سابق صدر بل کلنٹن، پاپ گلوکار مائیکل جیکسن، ہالی ووڈ اداکار کرس ٹکر، برطانیہ کے شہزادے اینڈریو اور موسیقار مِک جیگر سمیت کئی معروف شخصیات کی قابلِ اعتراض تصاویر سامنے آئی ہیں۔کچھ تصاویر میں بل کلنٹن لڑکیوں کے ساتھ سوئمنگ پول میں نہاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان تصاویر کے منظرِ عام پر آنے کے بعد دنیا بھر میں ہلچل مچ گئی ہے۔
خواتین کے ساتھ پول میں نہاتے نظر آئے کلنٹن:
جاری شدہ دستاویزات میں سب سے زیادہ چرچا بل کلنٹن کا ہو رہا ہے۔ ایک تصویر میں وہ ایپسٹین کے خلاف گواہی دینے والی شانتے ڈیوس کے ساتھ دکھائی دے رہے ہیں۔ایک تصویر میں وہ ایک خاتون کی گود میں بیٹھے نظر آتے ہیں جبکہ دوسری میں دو خواتین کے ساتھ پول میں نہاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔تاہم، بل کلنٹن نے ایپسٹین سے متعلق کسی بھی غلط کام میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں ان ہولناک جرائم کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔
مائیکل جیکسن کی تصاویر بھی سامنے آئیں:
مشہور گلوکار مائیکل جیکسن کی بھی کچھ تصاویر سامنے آئی ہیں۔ ایک تصویر میں وہ ایپسٹین کے ساتھ کھڑے ہو کر پوز دیتے نظر آ رہے ہیں۔دوسری تصویر میں مائیکل جیکسن کے ساتھ بل کلنٹن اور مشہور امریکی میزبان اوپرا ونفری بھی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس تصویر میں ایک خاتون کا چہرہ چھپایا گیا ہے۔تاہم، زیادہ تر تصاویر میں یہ واضح نہیں ہو پاتا کہ یہ کب اور کہاں لی گئی تھیں۔
دستاویزات میں ٹرمپ کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں:
جاری شدہ دستاویزات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں زیادہ معلومات شامل نہیں ہیں، حالانکہ ٹرمپ اور ایپسٹین قریبی دوست رہے ہیں اور ٹرمپ اکثر ایپسٹین کے نجی جزیرے کا دورہ کرتے تھے۔اس معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کو تنقید کا سامنا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایپسٹین کی گرفتاری سے پہلے ہی ان کی دوستی ختم ہو چکی تھی۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان ابیگیل جیکسن نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ تاریخ کی سب سے شفاف انتظامیہ ہے۔
ایپسٹین نے ٹرمپ کی ملاقات 14 سالہ لڑکی سے کروائی تھی:
دستاویزات کے مطابق، ایپسٹین نے ٹرمپ کا تعارف ایک 14 سالہ لڑکی سے کرایا تھا۔ اس ملاقات کے دوران ایپسٹین نے ٹرمپ کو کہنی مارتے ہوئے مذاقاً پوچھا کہ لڑکی اچھی ہے یا نہیں؟
اس کے جواب میں ٹرمپ مسکرائے اور اثبات میں سر ہلایا۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد ٹرمپ اور ایپسٹین دونوں ہنسے جبکہ لڑکی غیر آرام دہ محسوس کرنے لگی۔اس متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ ایپسٹین نے کئی سالوں تک اس کا جنسی استحصال کیا۔
ڈیموکریٹک رہنماؤں نے ’منتخب‘ دستاویزات جاری کرنے پر تنقید کی:
ڈیموکریٹک رہنماؤں نے دستاویزات میں چھان بین اور منتخب معلومات جاری کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔چک شومر نے کہا:صرف سیاہ کیے گئے صفحات کا انبار جاری کرنا شفافیت کے جذبے اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ڈیموکریٹ رکنِ پارلیمان رو کھنہ نے کہا کہ آج جاری کی گئی دستاویزات قانون کے مطابق نہیں ہیں۔انہوں نے کہا:یہ نامکمل معلومات ہیں جن میں بہت سے حصے ترمیم شدہ (ایڈٹ) ہیں۔
زیادہ تر دستاویزات میں کوئی نئی بات نہیں:
آج جاری کی گئی زیادہ تر دستاویزات میں کوئی خاص نئی معلومات شامل نہیں ہیں۔زیادہ تر دستاویزات یا تو پہلے ہی عوامی ہو چکی تھیں یا عدالتی سماعت کے دوران ان کا ذکر سامنے آ چکا تھا۔متاثرہ افراد کی شناخت کو خفیہ رکھنے کے لیے زیادہ تر معلومات کو عام نہیں کیا گیا ہے۔امریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹوڈ بلانچ نے کہا کہ انہوں نے 1,200 سے زائد متاثرین یا ایپسٹین کے رشتہ داروں کی شناخت کی ہے، لیکن ان تفصیلات کو عوام کے سامنے نہیں لایا گیا۔