Saturday, December 20, 2025 | 29, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • امریکہ کا اسلامک اسٹیٹ کے خلاف بڑا فوجی آپریشن

امریکہ کا اسلامک اسٹیٹ کے خلاف بڑا فوجی آپریشن

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Dec 20, 2025 IST

امریکہ کا اسلامک اسٹیٹ کے خلاف بڑا فوجی آپریشن
امریکہ نے شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ امریکی فوجیوں اور ایک امریکی مترجم کی ہلاکت کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے آئی ایس کے ٹھکانوں پر وسیع فضائی حملے کیے ۔ امریکہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ جنگ کا آغاز نہیں بلکہ اپنے شہریوں کے قتل کا ردعمل ہے۔ امریکی وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ یہ جنگ کا آغاز نہیں بلکہ ہمارا انتقام ہے۔تقریباً ایک ہفتہ قبل شام کے ایک صحرا میں ایک مہلک حملے میں دو امریکی فوجی اور ایک امریکی شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ 
 
امریکی صدر ٹرمپ نے اس حملے کا براہ راست الزام اسلامک اسٹیٹ پر عائد کیا۔ جس کے بعد ٹرمپ نے انتہائی سخت ردعمل کا اعلان کیا۔ اس کے جواب میں امریکی فوج نے وسطی شام میں آئی ایس کے ٹھکانوں اور ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔امریکی حکام کے مطابق یہ حملہ بڑے پیمانے پر تھا جس میں شام کے مختلف علاقوں میں آئی ایس کے 70 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان اہداف میں آئی ایس کا بنیادی ڈھانچہ، ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی سہولیات اور آپریشنل مقامات شامل تھے۔ حکام نے اشارہ دیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید حملے ہو سکتے ہیں۔
 
 
شام میں 70 سے زائد دہشت گرد ٹھکانے تباہ
 
امریکی حکام کے مطابق اس مہم کے تحت وسطی شام میں داعش سے وابستہ تقریباً 70 ٹھکانوں پر حملے کیے گئے ہیں۔ ان میں دہشت گردوں کے چھپنے کے مقامات، اسلحہ ذخیرہ کرنے کے مراکز اور تربیتی کیمپ شامل تھے۔ پینٹاگون نے عندیہ دیا ہے کہ حالات کے مطابق آنے والے دنوں میں مزید فوجی کارروائیاں بھی کی جا سکتی ہیں۔
 
کن ہتھیاروں سے فضائی حملے کیے گئے؟
 
اس آپریشن میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ حملوں میں ایف-15 ایگل لڑاکا طیارے، اے-10 تھنڈر بولٹ حملہ آور طیارے، AH-64 اپاچی ہیلی کاپٹر اور HIMARS راکٹ سسٹم استعمال کیے گئے۔ اس کے علاوہ اردن کے ایف-16 جنگی طیاروں نے بھی اس مہم میں حصہ لیا۔
 
دہشت گردوں کو ٹرمپ کی سخت وارننگ
 
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس فوجی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ حملے داعش کے مضبوط گڑھوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو بھی دہشت گرد تنظیم امریکہ پر حملہ کرنے یا دھمکی دینے کی کوشش کرے گی، اسے پہلے سے کہیں زیادہ سخت اور خطرناک جواب دیا جائے گا۔ ٹرمپ نے شام کے عبوری صدر احمد الشارع کی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
 
اسد کے بعد امریکہ،شام تعلقات میں تبدیلی
 
بشار الاسد کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد امریکہ اور شام کے تعلقات میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔ حال ہی میں عبوری صدر احمد الشارع نے واشنگٹن کا دورہ کیا اور امریکی قیادت سے ملاقات کی۔ یہ 1946 کے بعد پہلا موقع تھا جب کسی شامی صدر نے وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا۔