Saturday, December 20, 2025 | 29, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • ڈاکٹر عرفان انصاری کی نصرت پروین کو نوکری کی پیشکش،3 لاکھ تنخواہ،پسند کی پوسٹنگ اور سرکاری رہائش گاہ

ڈاکٹر عرفان انصاری کی نصرت پروین کو نوکری کی پیشکش،3 لاکھ تنخواہ،پسند کی پوسٹنگ اور سرکاری رہائش گاہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 20, 2025 IST

ڈاکٹر عرفان انصاری کی نصرت پروین کو  نوکری کی پیشکش،3 لاکھ  تنخواہ،پسند کی پوسٹنگ اور سرکاری رہائش گاہ
مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کے حجاب کے تنازع نے نیا موڑ لے لیا ہے۔ جھارکھنڈ کے وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری نے نصرت پروین کو جھارکھنڈ میں سرکاری ملازمت میں شامل ہونے کی کھلی پیشکش کی ہے۔ اس نے کھلے عام کہا کہ اگر نصرت جھارکھنڈ میں کام کرنا چاہتی ہے تو اسے 3 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ، اس کی پسند کی پوسٹنگ اور سرکاری رہائش دی جائے گی۔
 
جھارکھنڈ کے وزیر صحت کی کھلی پیشکش:
 
ڈاکٹر عرفان انصاری نے یہ پیشکش سوشل میڈیا کے ذریعے کی۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں ڈاکٹروں، خاص طور پر خواتین ڈاکٹروں کی عزت اور احترام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا۔ وزیر نے واضح طور پر کہا کہ اگر ڈاکٹر نصرت پروین جھارکھنڈ میں خدمات انجام دینے کا فیصلہ کرتی ہیں تو حکومت انہیں مکمل تحفظ، احترام اور بہتر سہولیات فراہم کرے گی۔
 
جھارکھنڈ حکومت ماہانہ 3 لاکھ روپے کی پیشکش کرے گی:
 
اس کا موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار میں نصرت پروین کو صرف 32,000 روپے ماہانہ تنخواہ ملے گی، جب کہ جھارکھنڈ حکومت انہیں 3 لاکھ روپے ماہانہ دینے کے لیے تیار ہے۔ اس کے ساتھ اسے اس کے پسندیدہ مقام پر پوسٹنگ اور سرکاری فلیٹ بھی فراہم کیا جائے گا۔
 
نصرت آج نوکری جوائن کر سکتی ہے:
 
دریں اثنا، ڈاکٹر نصرت پروین کی ہفتہ کو پٹنہ صدر پی ایچ سی میں ڈیوٹی جوائن کرنے کی امید ہے۔ یہ اطلاع گورنمنٹ ٹبی کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد محفوظ الرحمن نے جمعہ کو دی۔ پرنسپل کے مطابق نصرت نے ایک قریبی دوست کو بتایا کہ وہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ناراض نہیں ہیں اور شیڈول کے مطابق اپنی نوکری جوائن کریں گی۔
 
قابل ذکر ہے کہ نصرت کی دوست بلقیس پروین کا کہنا ہے کہ نصرت ہمیشہ پردہ کرتی ہیں۔ اس نے کہا جو ہوا وہ غلط تھا، کسی کو حق نہیں کہ وہ کسی عورت کے ساتھ کوئی اس طرح سلوک کرے۔تاہم حجاب کے تنازعہ کے درمیان جھارکھنڈ حکومت کی اس پیشکش نے سیاسی اور سماجی سطح پر بحث کو مزید تیز کر دیا ہے۔