بیٹوں نے اپنے باپ کوانشورنس کی رقم کی خاطرمنصوبہ بند طریقہ سےقتل کردیا۔ انسانی رشتوں کو تار تار کر نے والا واقعہ تمل ناڈو کے ضلع تروولومیں پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ بیٹوں نے اپنے باپ کا بڑی رقم کا بیمہ کرایا۔ پھر منصوبہ کے مطابق والد کو سانپ کے ذریعہ ڈسایا۔ انہوں نے والد کی موت کو حادثے کی طرح پیش کرکے انشورنس کی رقم کا دعوی کیا۔ تاہم جب انشورنس کمپنی کے اہلکار کو ان پر شک ہوا تو اصل کہانی سامنے آگئی۔
منصوبہ بند قتل کا پردہ فاش
ابتدائی طور پر تمل ناڈو کے تروولور ضلع میں حادثاتی طور پر سانپ کے کاٹنے کا ایک المناک معاملہ سمجھا جاتا تھا، اب اسے ایک منصوبہ بند قتل کے طور پر بے نقاب کیا گیا ہے۔ ایک سرکاری اسکول لیبارٹری اسسٹنٹ، 56 سالہ ای پی گنیشن کی موت، اس کے دو بیٹوں اور چار ساتھیوں کی گرفتاری کا باعث بنی جب تفتیش کاروں نے تقریباً 3 کروڑ روپے کی لائف انشورنس کی ادائیگیوں سے چلنے والی سازش کا پردہ فاش کیا۔
حادثاتی موت کا مقدمہ درج
وویکانند شکلا نے کہا،گنیشن 22 اکتوبر کو پوتھاتورپیٹائی گاؤں میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ پایا گیا ۔ ان کے اہل خانہ نے اطلاع دی کہ وہ سانپ کے ڈسنے سے مر گیا تھا، اور پولیس نے ابتدائی طور پر ان کے بیٹے کی شکایت کی بنیاد پر حادثاتی موت کا مقدمہ درج کیا تھا۔ "بیٹوں نے اپنے والد کا تقریباً تین کروڑ روپے کا بیمہ کرایا تھا،" سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، تروولور،۔
ایس آئی ٹی کی تشکیل
کیس نے ڈرامائی موڑ لیا اس وقت لیا جب بیمہ کمپنی نے خاندان کی طرف سے دائرمتعدد دعووں پر کاروائی کرتے ہوئے سنگین بے ضابطگیوں کو پایا۔ جانچ پر عہدیداروں نے پایا کہ گنیشن کو غیر معمولی طور پر بڑی رقم کے لیے بیمہ کیا گیا تھا،جو خاندان کی آمدنی سے غیرمتناسب تھا۔ بیمہ کنندہ نے فائدہ اٹھانے والوں کے طرزعمل کو بھی مشکوک پایا اورانھوں نے پولیس کے سینئرعہدیداروں کو جاری کی۔ حکام نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کی تشکیل دی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ وویکانند شکلا نے تصدیق کی کہ متوفی کو تقریباً 3 کروڑ کی پالیسیوں کے ذریعے کور کیا گیا تھا، یہ رقم جس نے فوری طور پر موت کی اصل وجہ کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیا۔
قتل کی پہلی کوشش ناکام
تفتیش کاروں نے انکشاف کیا کہ مبینہ قتل ایک بار کی کاروائی نہیں تھی۔ پلان کے مطابق دوستوں کی مدد سے ایک سانپ ان کے والد کے پاس اس وقت چھوڑ دیا گیا جب وہ سو رہے تھے۔ جب اسے ٹانگ پر کاٹا تو وہ درد سے چیخا۔ مقامی لوگوں نے اسے ہسپتال پہنچا کر بچا لیا۔گنیشن کی موت سے تقریباً ایک ہفتہ قبل، ملزم نے مبینہ طور پر اس کو کوبرا کے کاٹنے کا انتظام کیا تھا جب وہ سو رہا تھا۔ یہ کوشش اس وقت ناکام ہو گئی جب پڑوسیوں نے اس کی جان بچاتے ہوئے اسے ہسپتال پہنچایا۔ اس وقت اس واقعے کو ایک بدقسمتی حادثہ قرار دیا گیا ۔
قتل کا دوسرا منصوبہ کامیاب
بے خوف ہو کر سازشیوں نے ایک اور منصوبہ تیار کرلیا۔ جب ان کی ایک کوششیں ناکام ہوئی تو ایک ہفتے بعد ایک اور انتہائی زہریلے سانپ کو لایا گیا۔ 22 اکتوبر کی رات، وہ مبینہ طور پر صبح سویرے گھر میں ایک انتہائی زہریلا ہندوستانی کریٹ لے کر آئے۔ اور یہ سانپ اس کی گردن پر اس وقت کاٹا جب گنیشن سو رہا تھا۔ سانپ کے ڈسنے کو حادثاتی واقعہ بتانے کےلئے موقع پرہی ہلاک کر دیا گیا۔ تفتیش کاروں نے جانچ میں پایا کہ گنیشن کو ہسپتال لے جانے میں غیرضروی تاخیر کی گئی۔ جس سے منصوبہ بند قتل کے شبہات کو مزید تقویت ملی۔
کالز اور کیش کا ٹریل
کال ڈیٹیل ریکارڈز اور مالیاتی لین دین کے پولیس کے تجزیے سے گنیشن کے بیٹوں، موہن راج (26) اور ہری ہرن (27) اور ماناور گاؤں کے چار دیگر مردوں کے درمیان روابط کا انکشاف ہوا۔ مشکوک رقم کی منتقلی اور بار بار رابطے نے وسیع تر سازش کو قائم کرنے میں مدد کی۔ ان چار ساتھیوں نے مبینہ طور پر سانپوں کو حاصل کرنے میں مدد کی اور جائے وقوعہ کو حادثے سے مشابہت دی۔
گرفتاریاں اور جاری تحقیقات
اب تک دو بیٹوں اور چار دیگر مددگاروں سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاندان نے متعدد قرضے بھی لیے تھے، جس سے جرم کے پیچھے مالی محرکات شامل تھے۔ حکام اس بات کا تعین کرنے کے لیے اپنی چھان بین جاری رکھے ہوئے ہیں کہ آیا دیگر بھی ملوث تھے یا انشورنس سے متعلق اسی طرح کے فراڈ موجود ہیں۔