وزیر اعظم نریندر مودی آج مغربی بنگال اور آسام کا دورہ کریں گے۔ وزیر اعظم بنگال میں 3,200 کروڑ روپے کے دو قومی شاہراہوں کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیر اعظم نادیہ ضلع میں 66.7 کیلومیٹر پر جگلی ۔ کرشن نگر سیکشن کے نیشنل ہائی وے 34 لیننگ کا افتتاح کریں گے۔ وہ شمالی 24 پرگنہ ضلع میں 17.6 کیلومیٹر طویل باراسات۔ براجگلی سیکشن 4-لیننگ کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیراعظم کے دورہ مغربی بنگال کو لیکر بی جے پی قائدین میں کافی جوش وخروش ہے۔ پی ایم مودی کے اس دورہ کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی مغربی بنگال کا دورہ مکمل کرنے کے بعد آسام پہنچیں گے۔ پی ایم مودی آسام کے اپنے دورہ کے دوران 15,600 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہاں وزیر اعظم گوپی ناتھ باردولوئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کی نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کریں گے۔ بعد ازاں وہ جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈبرو گڑھ ضلع میں آسام ویلی فرٹیلائزر اینڈ کیمیکل کمپنی کے ذریعے تعمیر کیے جانے والے امونیا یوریا پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ 10,600 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے ذریعے آسام اور پڑوسی ریاستوں کے لیے وافر مقدار میں کھاد تیار کی جائے گی۔
ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال کے دورے سے قبل وزیر اعظم کے بیانات کا سخت جواب دیا
ادھر دوسری جانب ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال کے دورے سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات کا سخت جواب دیا ہے۔ حکمراں ٹی ایم سی نے الزام لگایا کہ ریاست کی حالت زار کیلئے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔ پارٹی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ مرکزی حکومت نے بنگال کے واجبات کو روکا، اس کی ثقافتی شناخت کی توہین کی اور اس کے لوگوں کو نشانہ بنایا۔ تاہم ٹی ایم سی نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کا بنگال میں بطور مہمان استقبال کیا جائے گا۔ٹی ایم سی کا یہ ردعمل وزیر اعظم مودی کے سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مغربی بنگال کے لوگ ہر شعبے میں ٹی ایم سی کی غلط حکمرانی کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں۔ اس لیے بی جے پی ہی عوام کی واحد امید ہے۔
اے آئی یو ڈ ی ایف کے رفیق الاسلام نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ آسام پر اپنا ردعمل ظاہر کیا
اس دوران اے آئی یو ڈ ی ایف کے رفیق الاسلام نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ آسام پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ رفیق الاسلام نے کہاکہ وزیراعظم کے دورہ کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں تاہم وزیراعظم کو اس بات کا بھی نوٹ لینا چاہئے کہ گذشتہ دنوں ہزاروں مسلمانوں کے گھر توڑدیا گیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر سب کا ساتھ سب کا وکاس نعرہ سچا ہے تو وزیراعظم پریکشا پہ چرچہ کے ساتھ ساتھ ان بچوں کے بارے میں بھی بات کرنی چاہئے جن کے گھر توڑدیئے گئے تو وہ کس طرح امتحان دیں گے۔