اسد الدین اویسی کے ساورکر کے بارے میں دیے گئے بیان پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ اویسی کے بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان راکیش ترپاٹھی نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر اشتعال انگیز بیانات دینا چاہتے ہیں تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی خراب ہو۔ اویسی کا یہ کہنا کہ ملک کی آزادی میں ان کے تعاون کے بارے میں سچائی نہیں بدلے گی۔
بی جے پی کے ترجمان نے ایک ویڈیو جاری کیا اور اویسی کے بیان پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بائیں بازو کے مورخین نے ویر ساورکر کے بارے میں غلط باتیں پڑھائی ہیں۔ اس معاملے کو لے کر سیکولرازم کے نام پر سیاست کرنے والے لوگ اسے بدنام کرنے کے لیے مسلسل کام کرنے لگے ہیں۔ اسدالدین اویسی جو کچھ کہتے ہیں یا بائیں بازو کے لوگ جو لکھتے ہیں وہ اس سچائی کو نہیں بدل سکتے کہ ویر ساورکر نے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ اویسی جیسے لوگ جان بوجھ کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کے لیے اشتعال انگیز بیان دینا چاہتے ہیں۔ تمام کوششیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئیں کہ جمعہ کو ہولی کے موقع پر کچھ غلط ہو جائے یا کوئی گڑبڑ ہو جائے تاکہ انہیں اپنے سیاسی مفادات کو آگے بڑھانے کا موقع ملے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا جس کی وجہ سے وہ مایوس ہیں۔ وہ کتنی ہی کوشش کر لیں، ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اسد الدین اویسی نے ساورکر کو لے کر آر ایس ایس اور بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ساورکر اور آر ایس ایس کے بانی گولوالکر نے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کے خلاف بیان دیا تھا، جس سے ان کی بے عزتی ہوتی ہے۔ اویسی نے سوال کیا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ، جو اکثر چھترپتی سنبھاجی کی شان گاتے ہیں، اس معاملے پر خاموش کیوں ہیں۔ کیا آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیڈر اس پر کچھ نہیں کہیں گے؟