• News
  • »
  • قومی
  • »
  • بہارمیں بی جے پی لیڈرکا قتل۔ اورچراغ پاسوان کودھمکی ملنےکے بعد تیجسوی یادو کا سوال؟ کیا بہارمیں ہے جنگل راج

بہارمیں بی جے پی لیڈرکا قتل۔ اورچراغ پاسوان کودھمکی ملنےکے بعد تیجسوی یادو کا سوال؟ کیا بہارمیں ہے جنگل راج

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 13, 2025 IST     

image
لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے صدر چراغ پاسوان نے کہا کہ انہیں حال ہی میں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ آر جے ڈی کے اہم لیڈر تیجسوی یادو نے اس کا جواب دیا۔ انہوں نے پاسوان کو مشورہ دیا کہ 'وزیر اعظم کے پاس جائیں اور انہیں بتائیں کہ بہار میں جنگل راج ہے'۔بی جے پی کے بہت سے لیڈروں نے اکثر وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو آر جے ڈی کے دور حکومت میں مبینہ جنگل راج کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

 بی جے پی لیڈر کا قتل 

  مرکزی وزیر کو دھمکی ملنے  بعد اب  بی جے پی لیڈر اور کسان مورچہ کے سابق کارکن سریندر کیوت کو پٹنہ کے مضافات میں گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے بعد اتوار کو بہار میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا، جس سے ریاست میں "بڑھتے" جرائم پر نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر تنقید تیز ہو گئی۔راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما اور بہار اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو نے اس الزام کی قیادت کی، اور بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے میں ریاستی انتظامیہ کی مبینہ ناکامی کو قرار دیا۔

آر جےڈی کی نتیش حکومت پرتنقید

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر جاتے ہوئے، تیجاشوی نے ہندی میں لکھا "اور اب، پٹنہ میں ایک بی جے پی لیڈر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا! کیا کہوں، اور کس سے؟ کیا این ڈی اے حکومت میں کوئی سچائی سننے یا اپنی غلطیوں کو ماننے کو تیار ہے؟"وزیر اعلیٰ کی صحت کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے، لیکن بی جے پی کے دو بیکار نائب وزیر اعلیٰ کیا کر رہے ہیں؟ انہوں نے این ڈی اے پر ریاست میں قیادت کے خلا اور حکمرانی کی ناکامیوں کا الزام لگایا۔اس تناظر میں، اگرچہ ریاست میں این ڈی اے کی حکومت ہے، حکمران اتحاد کے لیڈر کو دھمکیاں مل رہی ہیں، اور تیجسوی یادو نے اپنے انداز میں جواب دیا ہے۔

 پولیس کا بیان

پولیس افسر کنہیا سنگھ کے مطابق، دو موٹر سائیکل سوار افراد نے کیوت کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ اپنے کھیتوں میں کام کر رہا تھا۔سنگھ نے کہا، "کیوت کو فوری طور پر ایمس لے جایا گیا، جہاں علاج کے دوران وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔"واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

حالیہ پرتشدد جرائم میں اضافہ

کیوات کے قتل نے ریاستی دارالحکومت میں حالیہ پرتشدد جرائم میں اضافہ کیا ہے، بشمول تاجر گوپال کھیمکا، ریت کے تاجر رماکانت یادو کے ہائی پروفائل قتل، اور حال ہی میں، وکرم جھا -- ترشنا مارٹ کے مالک -- جنہیں زکریا پور کے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔واقعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، آر جے ڈی کے راجیہ سبھا کے رکن منوج جھا نے آئی اے این ایس کو بتایا، "ہر دوسرے دن، بہار میں امن و امان کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے۔ یا تو قتل ہو یا عصمت دری۔ اس نے بہار کو کیا بنا دیا ہے؟ بہار آٹو پائلٹ موڈ پر ہے، اور یہاں ہنگامہ آرائی معمول بن گئی ہے۔"جہاں اپوزیشن نے سخت حملہ کیا، حکمران جماعتوں نے حکومت کے ریکارڈ کا دفاع کیا۔

بی جےپی اور جےڈی یو کا بیان

 بی جے پی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے کہا، "بہار میں امن و امان برقرار ہے، نتیش کمار کی قیادت میں اچھی حکمرانی ہے، آج کے واقعے کے مجرموں کا وہی انجام ہوگا جو گوپال کھیمکا کے قتل کے پیچھے ہے۔ تیجسوی یادو کو ایسے موضوعات پر بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے، خاص طور پر اس بات پر غور کریں کہ پولیس، آر جے، مجرمانہ حکومت کے تحت کیسے کام کرتے ہیں۔"جے ڈی (یو) کے ترجمان نیرج کمار نے واقعہ کو تسلیم کرتے ہوئے مزید کہا، "کوئی بھی جرم سے انکار نہیں کر رہا ہے، لیکن مناسب کارروائی کی جائے گی۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بہار میں جرائم میں کمی آئی ہے، بشمول قتل کی شرح۔ حکومت مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔"

آرجے ڈی نے دعوؤں کو کیا مسترد

تاہم، آر جے ڈی کے قومی ترجمان مرتیونجے تیواری نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے  بتایا،  کہ "ریاست بھر میں ہر روز، ہر بار ایک یا دوسرا قتل کیا جا رہا ہے۔ ہر روز، کئی مارے جا رہے ہیں۔ نتیش کمار اپنے ہوش و حواس کھو چکے ہیں۔ تیجسوی یادو بڑھتے ہوئے جرائم پر حکومت سے بار بار سوال کر رہے ہیں، لیکن کوئی جواب نہیں ہے۔""بہار میں انارکی ہے۔ جنگل راج اپنے عروج پر ہے۔ مجرم کسی بھی چیز سے نہیں ڈرتے، اور وہ جہاں چاہیں جرائم کر رہے ہیں۔ نتیش کمار کی طاقت ختم ہو گئی ہے،"۔