Thursday, December 25, 2025 | 05, 1447 رجب
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بی ایم سی انتخابات کے حوالے سے کانگریس کا مؤقف واضح، کیا بڑھیں گی ٹھاکرے برادران کی مشکلات ؟

بی ایم سی انتخابات کے حوالے سے کانگریس کا مؤقف واضح، کیا بڑھیں گی ٹھاکرے برادران کی مشکلات ؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Dec 25, 2025 IST

بی ایم سی انتخابات کے حوالے سے کانگریس کا مؤقف واضح، کیا بڑھیں گی ٹھاکرے برادران کی مشکلات ؟
مہارشٹرا: بی ایم سی انتخابات میں کانگریس کے اکیلے انتخاب لڑنے کے فیصلے نے ممبئی کی بلدیاتی سیاست میں اپوزیشن کے لیے گنجائش محدود کر دی ہے اور 15 جنوری کو ہو نے والا یہ انتخاب ایک سخت مقابلے میں تبدیل ہو گیا ہے۔ پارٹی نے بی ایم سی انتخابات میں  مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) سے الگ رہنے کی وجہ اُدھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (یو بی ٹی) اور راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے درمیان ممکنہ اتحاد کو قرار دیا ہے۔
 
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
 
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، مقامی مسائل اور نظریاتی وضاحت پر توجہ دیتے ہوئے کانگریس کا اکیلے انتخاب لڑنے کا فیصلہ ایک جانب حکمتِ عملی کی ازسر نو تشکیل کو ظاہر کرتا ہے تو دوسری جانب سیاسی کمزوری کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ ایک جرات مندانہ قدم ہے، لیکن ایسے سیاسی منظرنامے میں یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے جہاں مضبوط اتحاد اور ابھرتے ہوئے حریف غالب ہوں۔
 
کانگریس کی نشستوں میں مسلسل کمی
 
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ممبئی میں کانگریس اس صورتحال سے کس طرح نمٹتی ہے، اس کا اثر مہاراشٹر اور  اس سے باہر کے سیاسی مستقبل پر دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔  تاریخی طور پر کانگریس ممبئی کی بلدیاتی سیاست میں ایک اہم طاقت رہی ہے، مگر گزشتہ تین دہائیوں میں اس کی نشستوں کی تعداد میں مسلسل کمی آتی گئی ہے۔
 
 
2017 کے نتائج کیا تھے؟
 
2017 کے انتخابات میں اس وقت کی متحدہ شیو سینا (84 نشستیں) اور بی جے پی (82 نشستیں) کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا تھا، جبکہ کانگریس کی نشستیں گھٹ کر صرف 31 رہ گئی تھیں۔ کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ نظریاتی اختلافات، خصوصاً لسانی شناخت اور مہاجرین سے متعلق مسائل پر مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے موقف کے باعث اس کے ساتھ اتحاد نہیں کر سکتے۔
 
مہاراشٹر کانگریس کے انچارج کا بیان 
 
ہم ایسے کسی اتحاد کا حصہ نہیں بن سکتے جو تقسیم کی سیاست کو فروغ دیتا ہو۔ پارٹی رہنماؤں کے مطابق کانگریس کی حکمتِ عملی اقلیتی، دلت اور مہاجر ووٹروں کو متحد کرنے پر مرکوز ہے، جو ایم این ایس کے مہا وکاس آگھاڑی کے ساتھ تعلقات سے خود کو غیر محفوظ محسوس کر سکتے ہیں۔ بی ایم سی کے وسیع بجٹ اور ممبئی کے شہری انتظامیہ پر اس کے گہرے اثرات کے سبب اس پر کنٹرول کو سیاسی اعتبار سے نہایت اہم سمجھا جاتا ہے۔