Sunday, December 28, 2025 | 08, 1447 رجب
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بابری مسجد ضرور بنے گی، میں ڈرنے والا نہیں، ہمایوں کبیر

بابری مسجد ضرور بنے گی، میں ڈرنے والا نہیں، ہمایوں کبیر

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 28, 2025 IST

بابری مسجد ضرور بنے گی، میں ڈرنے والا نہیں، ہمایوں کبیر
مغربی بنگال میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی بیان بازی تیز ہو گئی ہے۔ اس دوران ٹی ایم سی سے نکالے گئے بھرت پور کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے اعلان کیا ہے کہ ان کی نئی بنی جنتا اُنّین پارٹی 182 سیٹوں پر انتخابات لڑے گی۔ ایک انٹرویو میں ہمایوں کبیر نے نئی بابری مسجد کے بارے میں بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انٹرویو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ لوگ بابری مسجد کے خلاف مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟ کیا وہ کسی دباؤ میں تھے یا وہ بھی فرقہ پرست تھے؟
 
اس سوال کے جواب میں ہمایوں کبیر نے کہا، کچھ لوگوں نے تو 33 سال پہلے متنازع ڈھانچے کو توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا، اس میں یہ نہیں کہا گیا کہ کسی زمین پر مسجد نہیں بنے گی۔ کورٹ نے مسجد کو دوسری جگہ بنانے کے لیے 5 ایکڑ زمین بھی دے دی، لیکن وہاں مسلمانوں کی آبادی زیادہ نہیں ہے، اس لیے وہاں مسجد نہیں بن سکی۔
 
انہوں نے آگے کہا، مغربی بنگال میں 37 فیصد، جبکہ مرشد آباد میں 72 فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے، تو یہاں بابری مسجد بننے سے کسی کو کیا تکلیف ہو سکتی ہے؟ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مسجد بنانا میرا حق ہے۔ اپنے بچے کا کوئی کیا نام رکھے، اس سے دوسرے کو کیا تکلیف ہونی چاہیے؟ کچھ لوگ بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ بھڑکانے والی کوئی چیز نہیں ہے۔ کسی کو ڈرانا نہیں چاہیے۔ میں بھی اس سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔
 
بابری مسجد کو لے کر ہمایوں کبیر کا بڑا دعویٰ
 
سلام ٹی وی کے مطابق اس دوران ایک صحافی نے پوچھا کہ مسجد بنانے کی کیا منصوبے ہیں؟ مستقبل کے لیے کیا ویژن ہے؟ جواب میں ہمایوں کبیر نے کہا، "میں نے ایک کمپنی کو مسجد بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ مسجد کے سٹرکچر اور سرکاری منظوری لینے سمیت تمام پہلوؤں پر کام جاری ہے۔ اس میں تقریباً ایک مہینہ لگے گا۔ میں کوشش کر رہا ہوں کہ 15 فروری سے پہلے تعمیرات شروع ہو جائے۔
 
اگر کوئی فساد بھڑکانے کی کوشش کرے گا تو میں بھی مناسب جواب دوں گا۔ کوئی ڈرانے کی کوشش نہ کرے۔
 
مرشد آباد میں نئی بابری مسجد:
 
یاد رہے کہ 6 دسمبر 2025 کو مغربی بنگال کے مرشد آباد میں نئی بابری مسجد کی بنیاد رکھی گئی۔ اس پروگرام کی قیادت ہمایوں کبیر نے کی، جنہیں بعد میں ترنمول کانگریس نے معطل کر دیا۔ بنیاد رکھے جانے کی خبر جلد ہی سیاسی اور سماجی بحث کا مرکز بن گئی۔ ایک طرف اسے مذہبی آزادی کے حق کے طور پر دیکھا گیا، تو دوسری طرف کچھ تنظیموں نے اس قدم کی سخت مخالفت کی۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی اور انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھی۔
 
یہ اقدام متنازع ہے، بی جے پی اور ٹی ایم سی دونوں نے اسے سیاسی پولرائزیشن قرار دیا ہے۔ ہمایوں کبیر نے اپنی نئی پارٹی جنتا اُنّین پارٹی شروع کی ہے اور 2026 کے انتخابات میں ٹی ایم سی اور بی جے پی کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔