Tuesday, December 16, 2025 | 25, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • بہرائچ تشدد معاملہ: رام گوپال کے قتل میں سرفراز کو سزائے موت، 9 دیگر کو عمر قید کی سزا

بہرائچ تشدد معاملہ: رام گوپال کے قتل میں سرفراز کو سزائے موت، 9 دیگر کو عمر قید کی سزا

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Dec 12, 2025 IST

بہرائچ تشدد  معاملہ: رام گوپال کے قتل میں سرفراز کو سزائے موت، 9 دیگر کو عمر قید کی سزا
اتر پردیش کے بہرائچ میں 13 اکتوبر 2024 کو درگا کی مورتی وسرجن کے دوران تشددپھوٹ پڑا تھا،جس میں رام  گوپال مشرا کی موت ہو گئی تھی۔جس میں سرفراز سمیت دیگر کو ملزم قرار دیا گیا تھا،تا ہم اب اسی معاملہ میں ملزم سرفراز کو موت کی سزا سنائی گئی ہے، جب کہ اس کے والد اور دو بھائیوں سمیت 9 دیگر افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزاؤں کا اعلان جمعرات  11 دسمبر کو کیا گیا۔ اس سے قبل بدھ کو عدالت نے 13 ملزمان میں سے تین کو بری کر دیا تھا اور دس دیگر کے بارے میں فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
 
بدھ کو سزا پانے والوں میں عبدالحمید، فہیم، سرفراز، طالب، سیف، جاوید، ذیشان، شعیب، نانکاؤ اور معروف شامل ہیں۔خورشید، شکیل اور افضل کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا۔ جہاں متوفی رام گوپال مشرا کے اہل خانہ نے عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا وہیں ملزم کے اہل خانہ نے عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کی بات کی ہے۔
 
کیا ہے پورامعاملہ؟
 
بتا دیں کہ جمعرات کو اتر پردیش کے بہرائچ ضلع کی ایک مقامی عدالت نے 21 سالہ رام گوپال مشرا کے قتل کیس میں فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ایک شخص کو سزائے موت اور نو کو عمر قید کی سزا سنائی۔ یہ قتل 13 اکتوبر 2024 کو مہاراج گنج کے ہردی پولیس اسٹیشن علاقے میں ہوا تھا، جب درگا مورتی وسرجن جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد بھڑک اٹھا تھا۔اس سلسلے میں سرکاری وکیل گریش چندر شکلا نے بتایا کہ 9 دسمبر 2025 کو ایڈیشنل سیشن جج (فرسٹ) پون کمار شرما کی عدالت نے کل دس ملزمان کو مجرم قرار دیا۔ 
 
13 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا:
 
جمعرات کو عدالت نے سرفراز کو موت کی سزا سنائی جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے رام گوپال مشرا کو گولی ماری تھی۔ باقی نو مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ اس کے علاوہ عدالت نے قتل کے الزام کے علاوہ دیگر متعلقہ جرائم کے لیے سزائیں اور جرمانے بھی عائد کیے ہیں۔ ابتدائی طور پر اس معاملے میں ایف آئی آر میں 13 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔ ان میں سے دو فرار ہونے کی کوشش میں پولیس مقابلے میں مارے گئے جبکہ باقی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔