ہماچل پردیش سیلاب کی زد میں ہے۔ بادل پٹنے اور بھاری بارش سے ریاستی کوآپریٹو بینک پانی میں ڈوب گیا ہے۔ بینک میں موجود لاکھوں مالیت کی نقدی، لاکر میں رکھے گئے زیورات اور قیمتی دستاویزات کو نقصان پہنچانے کا ا ندیشہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق نقصان کروڑوں میں ہو سکتاہے۔ ہماچل پردیش اسٹیٹ کوآپریٹو بینک منڈی ضلع کے توناگ میں بہت مشہور ہے۔ اس بینک میں سینکڑوں تاجر اور قریبی شہروں کے ہزاروں صارفین اپنی رقم جمع کراتے ہیں۔ نقدی کے ساتھ ساتھ زیورات اور قیمتی دستاویزات بھی بینک لاکرز میں چھپائے گئے ہیں۔
دریں اثنا، ہماچل پردیش میں 20 جون سے 6 جولائی تک شدید بارشیں ہوئیں۔ اس تناظر میں، ریاست 23 طوفانی سیلابوں میں ڈوب گئی۔ منڈی ضلع میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچادی۔ اس تناظر میں توناگ مارکیٹ کے علاقے میں واقع دو منزلہ عمارت میں واقع اسٹیٹ کوآپریٹو بینک مکمل طور پر سیلابی پانی میں ڈوب گیا۔ پانی بڑھنے کی وجہ سے ایک شٹر اوپر اٹھ گیا۔ دو اور شٹر جھکے ہوئے تھے۔
دوسری جانب بینک حکام کا خیال ہے کہ سیلابی پانی سے بینک میں موجود لاکھوں روپے کی نقدی کے علاوہ لاکرز میں موجود زیورات، رقم اور دیگر دستاویزات کو نقصان پہنچا ہے۔ نقصان کا تخمینہ کروڑوں میں ہے۔ جس سے تاجر اور صارفین پریشان ہیں۔ سیلاب میں بہہ جانے والے قیمتی سامان کی چوری کو روکنے کے لیے مقامی لوگ بینک کی حفاظت کر رہے ہیں۔