اترپردیش: بارہ بنکی میں رام سوروپ یونیورسٹی میں ایل ایل بی کورس کے رجسٹریشن کی منسوخی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا ہے اور اس کے بعد بھی داخلہ جاری ہے۔ پیر کو بی جے پی کی طلبہ یونین اے بی وی پی کے کارکنان اور یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کر رہے تھے تو پولیس نے انھیں ہٹانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ طلباء کا غصہ اس بات کو لے کر ہے کہ 2022 میں بار کونسل آف انڈیا نے یونیورسٹی کے ایل ایل بی کورس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی ہے۔ اس کے بعد بھی یونیورسٹی ایل ایل بی کورس میں مسلسل نئے داخلے لے رہی ہے۔ اس کو لے کر پیر کو اے بی وی پی کارکنان یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ احتجاج پر پہنچے۔ اس کے بعد پولیس نے وہاں احتجاج کرنے والے طلبہ پر لاٹھی چارج کیا۔
معاملہ اتنا بگڑ گیا کہ کئی طلباء شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں بارہ بنکی کے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ الزام ہے کہ اسپتال میں زخمی کارکنوں کو بستر دستیاب نہیں کرائے جا رہے ہیں، جس پر سی ایم او اودھیش یادو کے سامنے نعرے بازی شروع ہو گئی۔ حالات کو بگڑتے دیکھ کر گھبرائے ہوئے سی ایم او نے فوری طور پر زخمیوں کا علاج کروایا اور پھر ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد انہیں لکھنؤ ٹراما سینٹر اسپتال ریفر کر دیا۔ 25 سے زائد کارکنان شدید زخمی بتائے جاتے ہیں۔ اس لاٹھی چارج کے بعد یوپی حکومت کے وزیر ستیش شرما نے زخمی طلبہ سے ملاقات کی۔ طلباء کا الزام ہے کہ وہ یونیورسٹی انتظامیہ سے ان کے مستقبل سے کھلواڑ پر جواب طلب کر رہے تھے۔ وہ پرامن احتجاج کر رہے تھے لیکن بارہ بنکی پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا۔
ڈی ایم ایس پی کو اسپتال میں داخل نہیں ہونے دیا گیا:
لاٹھی چارج کے واقعہ کے بعد جب ڈی ایم اور ایس پی اسپتال میں طلباء سے ملنے گئے تو وہاں اے بی وی پی کارکنوں اور طلباء کا غصہ بھڑک اٹھا۔ ڈی ایم ایس پی جو زخمی طلباء کو دیکھنے آئے تھے انہیں اسپتال کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ طلباء نے انہیں ہسپتال کے گیٹ پر روک کر احتجاج کیا۔ پولس کے خلاف کافی نعرے بازی ہوئی اور ڈی ایم ایس پی کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔
بی جے پی کے ضلع صدر اروند موریہ نے یہ بات کہی:
بارہ بنکی میں اس وقت حالات کشیدہ ہیں۔ پولیس کی کارروائی کے خلاف اے بی وی پی کے کارکن مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور ڈی ایم-ایس پی کی رہائش گاہ پر پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ دیر رات نگر کوتوالی کے انچارج انسپکٹر رانا کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔ انہیں معطل کر کے سدھیر سنگھ کو نیا کوتوال بنا دیا گیا۔ بی جے پی کے ضلع صدر اروند موریہ نے کہا کہ اس واقعہ کے سلسلے میں سی او سٹی اور گڈیا پولس چوکی انچارج کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔