نئی دہلی: دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی اور ان کے کارکنوں کے خلاف سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کی وجہ سے دہلی اسمبلی انتخابات سے پہلے سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے۔ پولیس کے مطابق چیف منسٹر کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ،اور ان کے حامیوں پر ایک پولیس افسر پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔وہیں آتشی نے پولیس کی کارروائی کو بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی سازش قرار دیا ہے۔
دہلی پولس کے ڈی سی پی ساؤتھ ایسٹ نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل پیر کی رات 12:30 بجے بابا فتح سنگھ مارگ گووند پوری میں ایک میٹنگ کی اطلاع پر پولیس پہنچی۔پولیس کے مطابق، عآپ امیدوار سی ایم آتشی اور ان کے حامی وہاں موجود تھے، جنہیں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (MCC) کے تحت ہٹانے کی ہدایت کی گئی تھی۔پولیس کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل کوشل پال موقع پر پہنچے اور ویڈیو گرافی شروع کی۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے کارکن اشمیت اور ساگر مہتا نے مبینہ طور پر اسے روکا اور حملہ کیا۔ واقعے کے بعد گووند پوری پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس میں عوامی ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے اور ڈیوٹی کے دوران مارپیٹ کرنے پر بی این ایس کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔
تاہم اس معاملے پر دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی نے الیکشن کمیشن اور پولیس پر سخت تنقید کی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ 'الیکشن کمیشن بھی کمال ہے! رمیش بدھوری کے خاندان کے افراد کھلے عام ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ میں نے شکایت درج کرکے پولیس اور الیکشن کمیشن کو بلایا، اور انہوں نے میرے خلاف ہی مقدمہ درج کر دیا۔