وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف بھارت بند: 8 اپریل 2025 کو وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے نافذ ہونے کے بعد ملک بھر میں زبردست احتجاج دیکھا گیا۔ سپریم کورٹ میں اس قانون کے خلاف 65 سے زائد عرضیاں دائر کی گئی ،جس کے بعد سپریم کورٹ نے اس کے کئی نکات پر عبوری روک لگا دی ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے اس قانون کے خلاف جمعہ 3 اکتوبر کو بھارت بند کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، اے آئی ایم پی ایل بی نے 3 اکتوبر کو 'بھارت بند' کے اعلان کو منسوخ کر دیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق، اس کی وجہ ملک کی کئی ریاستوں میں اس تاریخ کو ہم وطنوں کے مذہبی تہوار منائے جا رہے ہیں۔ ان کے مذہبی جذبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، AIMPLB نے 3 اکتوبر کو طے شدہ ملک گیر بند کو منسوخ کر دیا۔
اے آئی ایم پی ایل بی میٹنگ میں ایک اہم فیصلہ لیا گیا:
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی صدارت میں بورڈ کے عہدیداروں کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ میٹنگ نے صورتحال کا جائزہ لیا اور 3 اکتوبر کو طے شدہ بھارت بند (بھارت بند) کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
بورڈ نے کہا کہ نئی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ اس کے باوجود وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف ان کا احتجاج معمول کے مطابق جاری رہے گا۔ بورڈ نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام تقریبات شیڈول کے مطابق ہوں گی اور تحریک کی سرگرمیوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ یہ اقدام پرامن احتجاج اور مذہبی تقریبات میں توازن پیدا کرنے کے مقصد سے کیا گیا۔
جمیعت علمائے اہلسنت نے بند کی حمایت کی:
واضح رہے کہ جماعت علمائے اہلسنت نے اس سے قبل 3 اکتوبر کو ممبئی میں بند کا اعلان کیا تھا۔ یہ بند 'آئی لو محمد' مہم اور مسلم پرسنل لا بورڈ کی حمایت میں بلایا گیا تھا۔ AIMPLB کے "بھارت بند" کی کال دینے کے فیصلے کے بعد، حامی سوچ رہے ہیں کہ کیا جماعت علمائے اہل سنت بھی بند کی کال کو منسوخ کر دے گی۔
قبل ازیں بند کے حوالے سے مولانا اعجاز کشمیری نے کہا تھا کہ بریلی میں ’’آئی لو محمد‘‘ پوسٹر تنازع میں نوجوانوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کے خلاف اور مسلم پرسنل لا بورڈ کی حمایت میں یہ بند منایا جائے گا۔ یہ بند صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک چلے گا۔ اس دوران تمام دکانیں اور کاروبار بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔