Wednesday, July 09, 2025 | 14, 1447 محرم
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار میں بھارت گٹھ بندھن کا احتجاج، اپوزیشن جماعتیں الیکشن کمیشن کے خلاف میدان میں

بہار میں بھارت گٹھ بندھن کا احتجاج، اپوزیشن جماعتیں الیکشن کمیشن کے خلاف میدان میں

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jul 09, 2025 IST     

image
بہار میں اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ میں تبدیلیوں کے خلاف ہنگامہ جاری ہے۔ انڈیا اتحاد میں شامل جماعتیں اس مسئلہ کو لیکر بڑے پیمانہ پر احتجاج جاری ہے۔ اس دوران بہار کے پورنیا سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو کے حامیوں نے نرپت گنج ریلوے اسٹیشن پر ٹرین روک کر احتجاج کیا۔ اس موقع پر احتجاجیوں نے بہار حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت الیکشن کمیشن کی مدد سے ووٹر لسٹ میں تبدیلیوں کے ذریعہ دھاندلیوں کی کوشش کررہی ہے جسے ہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا۔ 
 
بہار کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے خلاف آج بہار بند منایا جارہاہے۔ تیجسوی یادو نے کہاکہ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ سے غریبوں کے نام کاٹے جارہے ہیں اس کے بعد راشن کاٹا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن پوری طرح بی جے پی کیلئے کام کررہا ہے۔ تیجسوی یادو نے کہاکہ آج راہول  گاندھی بھی آرہے ہیں بائیں بازو کے ہمارے ساتھی بھی ہیں ہم سب ملکر حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف ہر محاذ پر لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ جمہوریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاہم ہم خاموش رہنے والے نہیں ہیں۔
 

الزامات پر الیکشن کمیشن کا ردعمل:

الیکشن کمیشن نے ان تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ SIR ایک باقاعدہ عمل ہے، جو ہر بڑے الیکشن سے پہلے ہوتا ہے۔ اس کا مقصد جعلی ووٹرز کو ہٹانا اور ووٹر لسٹ کو شفاف بنانا ہے۔ کمیشن نے واضح کیا کہ 24 جون کو جاری کردہ رہنما خطوط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور یہ عمل مکمل طور پر شامل ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بہار میں کسی بھی اہل ووٹر کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

این ڈی اے کے قائدین اس عمل کو جواز بنا رہے ہیں:

این ڈی اے قائدین اس عمل کو درست قرار دے رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے کہا کہ صرف 'غلط' لوگ ہی جعلی ووٹروں کو ہٹانے سے ڈرتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ کچھ علاقوں میں 25-30 ہزار جعلی ووٹر ہیں۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن صاف ووٹر لسٹ سے پریشان ہے کیونکہ ان کے 'فرضی ووٹروں' کو ہٹا دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن اس مسئلے کو عوام کے سامنے لے جا رہی ہے اور سڑکوں پر بندش اور مظاہروں کے ذریعے عوام کو یہ سمجھانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ عمل ان سے ووٹ کا حق چھین سکتا ہے۔

سپریم کورٹ میں 10 جولائی کو سماعت:

اپوزیشن نے معاملہ سپریم کورٹ لے جا کر جوا کھیلا ہے۔ کپل سبل، مہوا موئترا، اور یوگیندر یادو جیسے لیڈروں نے عرضیاں دائر کی ہیں، جن کی سماعت 10 جولائی 2025 کو ہوگی۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ اس عمل کو فوری طور پر روکا جائے اور اسے انتخابات کے بعد کیا جائے۔ دوسری جانب وکیل اشونی اپادھیائے نے ایک عرضی دائر کر کے ملک بھر میں اسی طرح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس سے معاملہ مزید الجھ گیا ہے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ اہم ہوگا۔ اگر عدالت اس عمل کو روکتی ہے تو یہ اپوزیشن کی بڑی فتح ہوگی۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بہار کا سیاسی ماحول مزید گرم ہو جائے گا۔