بہار میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ جاری ہے۔ لوگ صبح سات بجے سے ہی پولنگ اسٹیشنوں پر قطاروں میں کھڑے نظر آئے۔ پہلے مرحلے میں 18 اضلاع کے 121 حلقوں میں پولنگ جاری ہے۔ 1,314 امیدوار اپنی قسمت آزمانے جا رہے ہیں۔جن میں 122 خواتین امیدوار بھی شامل ہیں جملہ 3.75 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہےہیں۔ پہلے مرحلے کی پولنگ کے لیے 45,341 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔آج جن اہم اضلاع میں پولنگ ہو رہی ہے ان میں پٹنہ، ویشالی، نالندہ، بھوجپور، مونگیر، سارن، سیوان، گوپال گنج اور مظفر پور شامل ہیں۔
پارٹیاں اوراہم امیدوار
اس انتخاب میں، جے ڈی یو این ڈی اے اتحاد سے 57، بی جے پی 48، ایل جے پی 14، اور آر ایل ایم دو سیٹوں پر مقابلہ کر رہی ہے۔ مہاگٹھ بندھن سے آر جے ڈی 73، کانگریس 24 اور سی پی آئی-ایم ایل 14 سیٹوں پر مقابلہ کر رہی ہے۔ نئی تشکیل شدہ انڈین انکلوسیو پارٹی (آئی آئی پی) 3 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہےپرشانت کشور کی قیادت میں جن سوراج پارٹی کے امیدوار 119 سیٹوں پر میدان میں ہیں۔ پہلے مرحلے میں تیجسوی یادو کے ساتھ بی جے پی لیڈر سمرت چودھری، دو نائب وزیر اعلیٰ اور 14سمیت سولہ وزرائےبھی میدان میں ہیں۔ مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار تیجسوی یادو تیسری بار راگھوپور حلقہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
صبح سات بجے سے پولنگ
ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی اور شام 6 بجے تک جاری رہے گی، حالانکہ منتخب حساس علاقوں جیسے سمری بختیار پور، مہیشی، تارا پور، مونگیر، جمال پور، اور سوریہ گڑھا کے کچھ حصوں میں، پولنگ شام 5 بجے تک سیکورٹی کے پیش نظر ختم ہوگی۔پولنگ 45,324 بوتھس پر کی جا رہی ہے، جن میں سے سبھی کو حقیقی وقت کی نگرانی کے لیے 100 فیصد ویب کاسٹ کیا جا رہا ہے۔
121 مبصر تعینات
الیکشن کمیشن نے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے 121 جنرل مبصر، 18 پولیس مبصر، اور 33 اخراجاتی مبصر تعینات کیے ہیں۔ پٹنہ میں چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر میں ایک خصوصی کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے، جہاں ووٹر ہیلپ لائن اور ای میل کے ذریعے شکایات درج کر سکتے ہیں۔الیکشن کمیشن نے ان اضلاع میں 320 ماڈل اسٹیشن، 926 خواتین کے زیر انتظام اور 107 پی ڈبلیو ڈی کے زیر انتظام قرار دیا ہے۔ ویب کاسٹنگ تمام 45341 پولنگ اسٹیشنوں پر دستیاب ہوگی۔
سیکوریٹی سخت
ریاستی پولیس اور سینٹرل آرمڈ نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے ساتھ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔ریاست بھر میں فورسز کی 15 سے زائد بٹالین کو تعینات کیا گیا ہے۔ شمولیت کو فروغ دینے کے لیے 926 تمام خواتین کے زیر انتظام بوتھ اور 107 دیویانگ (مختلف طور پر معذور) کے زیر انتظام بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ووٹرز کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے 320 ماڈل بوتھ بنائے گئے ہیں۔ڈپٹی چیف منسٹرس سمرت چودھری اور وجے کمار سنہا سمیت کئی سرکردہ لیڈروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ اس مرحلے میں کیا جائے گا۔