سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن یعنی سی بی ایس ای نے 12ویں کلاس کا نتیجہ آج 13 مئی کو جاری کیا ہے۔ امتحان میں شامل طلباء سرکاری ویب سائٹ پر جا کر نتیجہ دیکھ سکتے ہیں۔ اس نتیجہ میں پاس ہونے کا تناسب 88.39 فیصد رہا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سال کتنے فیصد لڑکیاں اور کتنے فیصد لڑکوں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ تو آئیے اس خبر کے ذریعے اس سوال کا جواب جانتے ہیں۔
کس نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لڑکے یا لڑکیاں ؟
ہمیشہ کی طرح اس بار بھی لڑکیوں نے لڑکوں سے بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔ اس سال لڑکیوں کے پاس ہونے کا تناسب 91.64 جبکہ لڑکوں کا پاس فیصد 85.70 رہا۔ لڑکیوں کے پاس ہونے کا تناسب لڑکوں کے مقابلے 5.94 فیصد زیادہ ہے۔تاہم ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس بار بھی لڑکیوں کی کارکردگی لڑکوں سے بہتر رہی۔
اس سال پاس فیصد میں اضافہ:
گزشتہ سال کے مقابلے اس سال پاس ہونے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال کل 17,04,367 طلباء نے امتحان میں حصہ لیا تھا، جن میں سے 16,92,794 طلباء نے امتحان میں شرکت کی تھی۔ جن میں سے 14 لاکھ 96 ہزار 307 طلباء پاس ہوئے۔ اس سال پاس ہونے کا تناسب 88.39 فیصد ریکارڈ کیا گیا جب کہ پچھلے سال پاس فیصد 87.98 تھا۔ اس طرح اس سال پاس فیصد میں 0.41 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی بتا دیں کہ اسکولوں اور امتحانی مراکز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں جہاں 18,417 اسکول اور 7,126 امتحانی مراکز تھے، وہیں یہ تعداد 2025 میں بڑھ کر 19,299 اسکولوں اور 7,330 امتحانی مراکز تک پہنچ گئی۔