تلنگانہ کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کے صدر اے جگن موہن راؤ، خزانچی سی جے سرینواس راؤ، سی ای او سنیل کانتے اور دو دیگر افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر فراڈ، جعلسازی اور ایسوسی ایشن کے فنڈز کے غلط استعمال جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
سی آئی ڈی کی ایڈیشنل ڈی جی پی چارو سنہا کے مطابق، ان افراد نے جعلی دستاویزات تیار کر کے ایچ سی اے میں اعلیٰ عہدے حاصل کیے۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جگن موہن راؤ نے سی راجندر یادو اور ان کی اہلیہ جی کویتا کے ساتھ مل کر گولی پورہ کرکٹ کلب کے فرضی دستخط والے دستاویزات تیار کیے اور ان کی مدد سے ایچ سی اے کے صدر کا عہدہ سنبھالا۔
اس کے علاوہ، آئی پی ایل 2025 کے دوران ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی بڑی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ ایچ سی اے عہدیداران نے آئی پی ایل ٹیم سن رائزرز حیدرآباد (ایس آر ایچ) کے عہدیداروں پر اضافی ٹکٹ جاری کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ رپورٹس کے مطابق، یہ ٹکٹ بعد میں ذاتی طور پر فروخت کیے جانے تھے۔ ٹیم کے انکار پر عہدیداروں نے دھمکیاں دی اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔
معاملہ اس قدر سنگین ہوگیا کہ سن رائزرز حیدرآباد نے ٹیم کو شہر سے منتقل کرنے کی دھمکی دی، جس پر تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے فوری طور پر ویجیلنس کمیشن سے جانچ کروائی۔ رپورٹ میں ٹیم کی جانب سے لگائے گئے الزامات درست پائے گئے اور ایچ سی اے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی۔
اس معاملے پر سابق بھارتی کپتان اور ایچ سی اے کے سابق صدر محمد اظہرالدین نے کہا کہ یہ حیدرآباد کرکٹ کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹکٹوں میں بے قاعدگیوں کا مسئلہ ہمیشہ رہا ہے، مگر اس بار معاملہ حد سے بڑھ گیا۔ اظہرالدین نے معاملے کی شفاف تحقیقات اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔