آندھرا پردیش کے تعلیمی نظام کو ٹیکنالوجی اور تخلیقی صلاحیتوں کے انضمام کے ذریعے پورے ملک کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر تیار کیا جائے گا، چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے جمعہ کو کہا۔پاروتی پورم مانیام کے بھامنی کے اے پی ماڈل اسکول میں میگا والدین اور اساتذہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے اعلان کیا کہ طلباء میں اختراع کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے جنوری کے آخری ہفتے میں اسٹوڈنٹ انوویشن پارٹنرشپ سمٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔ صنعتکاروں کو بھی مدعو کیا جائے گا، اور طلباء کے بہترین اختراعی منصوبوں پر انعامات پیش کیے جائیں گے۔
بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کیلئےمالی امداد
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کالالاکو ریکالو سکیم کے تحت بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کو 25 پیسے شرح سود پر مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں طلباء کے علم اور ہنر کو جان کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل نوجوانوں کا ہے کیونکہ ہندوستان کو زیادہ نوجوان آبادی سے نوازا گیا ہے۔
اخلاقی قدر پرمبنی تعلیم کی ضرورت
اخلاقی قدر پر مبنی تعلیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، سی ایم نائیڈو نے کہا کہ طلباء کو اخلاقی اقدار کی تعلیم دینا ضروری ہے، اور اس کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے روحانی گرو چگنتی کوٹیشور راؤ کو ایک اخلاقیات پر مبنی معاشرہ قائم کرنے کے لیے مشیر مقرر کیا ہے۔
تعلیمی شعبے میں کئی اصلاحات متعارف
انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے ریاست میں تعلیمی نظام کو رول ماڈل بنانے کے لیے تعلیمی شعبے میں کئی اصلاحات متعارف کروائی ہیں۔ اسکولی تعلیم میں 28 اصلاحات متعارف کروائی گئیں اور انٹرمیڈیٹ تعلیم میں 10 اصلاحات متعارف کروائی گئیں۔
سرکاری اسکولوں کےطلبا کو مالی امداد
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت تلی کی وندنم اسکیم پر عمل پیرا ہے جس کے تحت سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء کو مالی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اسے معلوم ہوا کہ ایک ماں نے اپنے چھ بچوں کے لیے اسکیم کے تحت 90,000 روپے وصول کیے ہیں۔
سرکاری اسکول کے ٹیچرز بسٹ
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مڈ ڈے میل اسکیم کے تحت فراہم کیے جانے والے کھانے کے معیار میں بہتری آئی ہے۔ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ اور طلبہ کا تناسب 18 طلبہ کے لیے ایک استاد پر ہے، جب کہ نجی اسکولوں میں 28 طلبہ کے لیے ایک استاد ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دنیا کے بہترین نظام تعلیم کا مطالعہ کرنے اور بہترین طریقوں پر عمل درآمد کے لیے فن لینڈ جیسے ممالک میں اساتذہ بھیجے جائیں گے۔
ملک کی نمبر ون ریاست بنانے کے ویژن
سی ایم نائیڈو نے کہا کہ ریاستی حکومت آندھرا پردیش کو ملک کی نمبر ون ریاست بنانے کے وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جبکہ آندھرا پردیش میں فی کس آمدنی 2.37 لاکھ روپے ہے، پاروتی پورم میں یہ 1.43 لاکھ روپے، پالاکونڈا میں 1.19 لاکھ روپے اور بھامنی میں 1.15 لاکھ روپے ہے اور ایجنسی کے علاقوں میں بھی فی کس آمدنی کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
تدریسی طریقوں کا جائزہ لیا
قبل ازیں، چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو اور وزیر برائے ایچ آر ڈی نارا لوکیش دونوں نے طلبہ کو ایک کلاس روم میں تبدیل کیا اور ذاتی طور پر تدریسی طریقوں اور کلاس روم کلک کرنے والے پروگرام کا مشاہدہ کیا، جو اساتذہ کو ان کی تدریس کی تکمیل کے بعد طلبہ کی سمجھنے کی صلاحیتوں کے بارے میں فیڈ بیک فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
طلبا کے تعلیمی معیارکا لیاجائزہ
وزیراعلیٰ نے ذاتی طور پر 73 فیصد کامیابی حاصل کرنے والی طالبہ کی سمجھ اور پڑھنے کی صلاحیت کو چیک کیا اور اسے اپنی پڑھائی میں مزید بہتری لانے کا مشورہ دیا۔وزیر اعلیٰ اور HRD منسٹر دونوں نے باضابطہ طور پر فاؤنڈیشنل لٹریسی اینڈ نیومریسی (FLN) پروگرام کا آغاز کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہفتہ کو نو بیگ ڈے قرار دیا گیا تھا تاکہ طلباء اس دن کھیلوں یا فنون لطیفہ کے کسی بھی شعبے میں سرگرمی سے حصہ لے سکیں۔
16,000 اساتذہ کی بھرتی
انہوں نے کہا کہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے میگا ڈی ایس سی کے تحت تقریباً 16,000 اساتذہ کو بھرتی کیا گیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تعلیم زیادہ اہم ہے، انہوں نے کہا کہ تمام رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ میگا ٹیچر اور والدین کی میٹنگ میں شرکت کریں۔