دارالحکومت دہلی میں فضائی معیار دن بہ دن خراب ہوتا جارہا ہے۔ اے کیو آئی کی تازہ ترین رینکنگ کے مطابق نئی دہلی دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ دارالحکومت رہا۔ جبکہ بھارت کے کئی شہروں کی فضائی آلودگی کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔ شمالی بھارت کی سردیوں کی ہوا، کم ہوا کی رفتار نے فضائی معیار کو مزید خراب کر دیا ہے۔ دہلی سمیت کئی شہروں میں آلودگی کا معیار بڑھ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینے میں مشکل پیش آرہی ہے۔
ماہرین کے مطابق سردیوں کے آغاز میں فضائی آلودگی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔خاص طور پر بزرگ، بچے اور سانس کے مریضوں کے لیے۔ حکومتیں اور مقامی انتظامیہ فضائی آلودگی کو بہتر بنانے کی کوشش میں لگے ہوے ہیں ۔ مگر شہری سطح پر بھی احتیاط ضروری ہے۔ماسک پہننا، فضائی آلودگی کی سطح جانچنا، اور ضرورت نہ ہو تو باہر نکلنے سے گریز کرنا مفید ہے۔
دہلی کی فضائی آلودگی کو لے کر ایک اور تشویش سامنے آئی ہے۔ ایتھوپیا کے افار علاقے میں ہیل گوبی نامی آتش فشاں پھٹا، راکھ 14 کلومیٹر اونچائی تک پھیلی اور مشرق کی طرف پھیل گئی۔محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کا کہنا ہے کہ راکھ کا ایک بڑا حصہ چین کی طرف بڑھ رہا ہے۔ دہلی-این سی آر، گجرات، راجستھان، پنجاب اور ہریانہ پر ہلکے اثرات کی پیش گوئی کی ہے۔
گاڑیوں کی آلودگی سب سے بڑی وجہ
پونے میں واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹرولوجی (IITM) کے ڈیسیژن سپورٹ سسٹم (DSS) کے مطابق، گاڑیاں دہلی کی آلودگی میں سب سے زیادہ حصہ ڈالتی ہیں، جو کہ 19.6% ہے۔ پرنسے جلانے کا حصہ صرف 1.5% ہے۔ ایک اندازے کے مطابق بدھ کو گاڑیوں کی آلودگی 21 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔
زیادہ تر علاقوں میں AQI کی سطح 300 سے اوپر اور 400 کے درمیان
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (CPCB) کے مطابق، بدھ کی صبح 7:00 بجے تک دارالحکومت دہلی میں ہوا کے معیار کا اوسط انڈیکس 337 تھا، جو پچھلے دن سے کم تھا۔ دہلی-این سی آر میں فرید آباد میں 312، غازی آباد میں 325، گروگرام میں 335، گریٹر نوئیڈا میں 341 اور نوئیڈا میں 337 ریکارڈ کیا گیا۔ دارالحکومت کے زیادہ تر علاقوں میں AQI کی سطح 300 اور 400 کے درمیان رہی، جب کہ کچھ علاقوں میں، AQI کی سطح 400 سے 500 کے درمیان رہی۔