تلنگانہ کی حکمراں جماعت کانگریس نے جمعہ کو ریاست میں گرام پنچایتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کلین سویپ کرتے ہوئے 4,236 سرپنچ عہدوں میں سے نصف سے زیادہ پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس کے حمایت یافتہ
کانگریس پہلے نمبر پر
امیدواروں نے 2,319 سرپنچ کے عہدے حاصل کیے جن میں بلامقابلہ منتخب ہونے والے بھی شامل ہیں۔اگرچہ انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر لڑے گئے تھے، لیکن نتائج بتاتے ہیں کہ کانگریس کے حمایت یافتہ امیدواروں نے زیادہ تر گرام پنچایتوں کے انتخابات میں کلین سویپ کیا۔
بی آر ایس کو ملا دوسرا مقام
اہم اپوزیشن بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) دوسرے نمبر پر رہی، جس نے 1,159 سرپنچ کے عہدے حاصل کیے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 188عہدوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ دیگر اور آزاد 534 گرام پنچایتوں میں منتخب ہوئے۔جہاں 396 سرپنچوں کو متفقہ طور پر منتخب کیا گیا، وہیں جمعرات کو 31 اضلاع میں 3,834 سرپنچوں کے عہدوں کے لیے پولنگ ہوئی تھی۔
کئی اضلاع میں کانگریس کو اکثریت
سدی پیٹ اور کمارم بھیم اضلاع کو چھوڑ کر کانگریس نے تمام اضلاع میں اکثریت حاصل کی۔ حکمراں پارٹی نےاضلاع نلگنڈہ، کھمم، میدک، یادادری بھواناگیری، ورنگل، عادل آباد، سوریاپیٹ، کریم نگر، کاماریڈی، جنگاؤں، ناگاکرنول، نارائن پیٹ، نظام آباد، نرمل، پداپلی، اور منیچریال، راجنا سرسلہ ، وقارآباد، ملوگو، جے شنکر بھوپال پلی اور جگتیال میں واضح اکثریت حاصل کی۔
دو اضلاع میں بی آرایس کو سبقت
بی آر ایس کے حمایت یافتہ امیدواروں نے سدی پیٹ اور کمرم بھیم میں اکثریت حاصل کی۔بی آر ایس نے محبوب آباد، محبوب نگر، واناپارتھی، بھدرادری کتہ گوڑیم، سنگاریڈی، رنگاریڈی اور ہنمکنڈہ جیسے اضلاع میں کانگریس کو سخت مقابلہ دیا۔
84.28 فیصد پولنگ
ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق 84.28 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ 3,834 سرپنچ اور 27,628 وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے پولنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور دوپہر 1 بجے ختم ہوئی۔
سرپنچ کےلئے12,960 امیدوار تھے
سرپنچ کے عہدوں کے لیے کل 12,960 امیدوار میدان میں تھے، جب کہ وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے 65,455 امیدواروں نے مقابلہ کیا۔ 189 منڈلوں میں پھیلے 37,562 پولنگ مراکز پر 56 لاکھ سے زیادہ ووٹر اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔ووٹوں کی گنتی دوپہر دو بجے سے شروع ہوئی اور نصف شب تک جاری رہی۔ جن گرام پنچایتوں میں جیت کا فرق ایک یا دو ووٹوں کا تھا، وہاں دوبارہ گنتی کی گئی۔
انتخابی نوٹیفکیشن
انتخابی نوٹیفکیشن 4,326 سرپنچ کے عہدوں اور 37,440 وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے جاری کیا گیا تھا۔ 5 سرپنچ کے عہدوں اور 169 وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے کوئی پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا گیا۔
396 گرام پنچایتوں کے سرپنچوں اور 9,633 وارڈ ممبران کو متفقہ طور پر منتخب کیا گیا۔عدالتوں نے ایک گرام پنچایت اور 10 وارڈ ممبران کے انتخابات پر روک لگا دی تھی۔
جملہ ووٹرز کی تعداد
کل 56,19,430 ووٹر جن میں 27,41,070 مرد اور 28,78,159 خواتین شامل ہیں، پہلے مرحلے میں اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔ ایس ای سی کے مطابق 45,15,141 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
پولنگ عملہ ڈیوٹی پر تعینات
ایک لاکھ سے زائد پولنگ عملہ ڈیوٹی پر موجود تھا۔ 3,461 گرام پنچایتوں میں پولنگ کے عمل کی حقیقی وقت کی نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے براہ راست ویب کاسٹنگ کا انتظام کیا گیا تھا۔
50ہزار پولیس اہلکار تعینات
پولنگ کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے 50 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
کانگریس حکومت پر عوام کا اعتماد
انتخابی نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ریاستی کانگریس صدر مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ یہ کانگریس حکومت پر لوگوں کے اعتماد کی عکاسی کرتے ہیں۔
تین مرحلوں میں ہو رہےہیں الیکشن
ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے گزشتہ ماہ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پنچایتی انتخابات تین مرحلوں میں 11، 14 اور 17 دسمبر کو 12,728 سرپنچ کے عہدوں اور 1,12,242 وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے ہونے تھے۔دیہی علاقوں میں کل 1.66 کروڑ ووٹ ان انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔
مرکز سے3 ہزار کروڑ گرانٹ آنی ہے
تلنگانہ کابینہ نے گزشتہ ماہ دسمبر میں صرف گرام پنچایتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ 3,000 کروڑ روپے کی گرانٹ، جو مرکز سے آنی تھی، 31 مارچ 2026 تک ختم ہو جائے گی۔منڈل پریشد علاقائی حلقہ جات (MPTCs)، ضلع پریشد علاقائی حلقہ جات کے انتخابات، میونسپل کارپوریشن اور ہائی کورٹ کے بعد فائنل ہوں گے۔ پسماندہ طبقات (BCs) کے لیے 42 فیصد ریزرویشن کا حکم۔
42فیصدبی سی ریزرویشن معاملہ
اکتوبر میں، ہائی کورٹ نے بلدیاتی اداروں میں بی سی کے لیے 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے والے حکومتی حکم کو مسترد کر دیا لیکن تمام طبقات کے لیے کل ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کے ساتھ انتخابات کے انعقاد کی اجازت دی۔ایس ای سی نے بی سی کے لیے گرام پنچایتوں میں 17.08 فیصد ریزرویشن فراہم کیا ہے۔ کل 12,735 گرام پنچایتوں میں سے 2,176 بی سی کے لیے ریزرو کی گئی ہیں۔