تلنگانہ میں منعقدہ دیہی بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کانگریس پارٹی نے نصف سے زیادہ گرام پنچایتوں پر کامیابی حاصل کی، جب کہ اہم اپوزیشن بی آر ایس نے حکمراں پارٹی کو سخت ٹکر دینے کے لیے اپنی کارکردگی کو بہتر کیا۔
کانگریس کو پہلا مقام
دوسرے مرحلے میں 4,333 سرپنچ کےعہدوں کےلئے پولنگ ہوئی، کانگریس کے حمایت یافتہ امیدواروں نے 2,245 نشستیں حاصل کیں۔ یعنی(51.81 فیصد) کانگریس کے حمایتی امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔
بی آرایس دوسرے اور بی جےپی تیسرے نمبر پر
اہم اپوزیشن بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) 1,188 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ پہلے مرحلے کے مقابلے بی آر ایس نے حکمران جماعت کو سخت مقابلہ دینے کے لیے اپنی کارکردگی کو بہتر بنایا۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 268 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ آزاد اور دیگر نے 624 نشستیں حاصل کیں۔
اتوار کو ہوئی تھی پولنگ
اتوار کو 193 منڈلوں میں 3,911 سرپنچ اور 29,917 وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے پولنگ ہوئی تھی۔54,40,339 ووٹرز میں سے 85.86 فیصد (46,70,972) نے سرپنچ کے عہدوں کے 12,782 امیدواروں اور وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے 71,071 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنا ووٹ ڈالا۔
415 سرپنچ اور 8,307 وارڈ ممبران بلا مقابلہ منتخب
انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت، ریاستی الیکشن کمیشن (SEC) نے 4,333 سرپنچ کے عہدوں اور 38,350 وارڈ ممبر کے عہدوں کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ امیدواروں میں سے 415 سرپنچ اور 8,307 وارڈ ممبران بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ 108 وارڈ ممبران کے عہدوں کے لیے کوئی کاغذات نامزدگی داخل نہیں کیے گئے۔
ان مقامات پر الیکشن نہیں ہوئے
دو گرام پنچایتوں اور 18 وارڈوں میں انتخابات نہیں کرائے گئے۔دوپہر 1 بجے پولنگ ختم ہونے کے بعد دوپہر 2 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی۔
4 اظلاع میں بی آرایس کواکثریت
کانگریس نے سدی پیٹ، کمرم بھیم، جنگاؤں اور نرمل کو چھوڑ کر تمام اضلاع میں اکثریت حاصل کی۔ بی آر ایس نے سدی پیٹ، کمرم بھیم اور جنگاؤں اضلاع میں اکثریتی نشستیں حاصل کیں جبکہ نرمل میں بی جے پی سرفہرست ہے۔ حکمران جماعت نے 27 اضلاع میں اکثریتی نشستیں حاصل کیں۔
نتیجہ قرعہ اندازی سے کیا گیا
سرپنچ کی دو نشستوں کے لیے فاتح کا فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا جب دونوں جگہوں پر دو سرفہرست امیدواروں نے مساوی تعداد میں ووٹ حاصل کیے تھے۔
صرف ایک ووٹ سے کامیابی
پانچ امیدواروں نے صرف ایک ووٹ کی اکثریت سے سرپنچ کا انتخاب جیتا۔
دو مرحلوں میں کانگریس کی دھوم
دو مرحلوں میں کانگریس کے حمایت یافتہ امیدواروں نے 8,568 پنچایت عہدوں میں سے 4,579 پر کامیابی حاصل کی۔ بی آر ایس 2,357 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ بی جے پی صرف 457 ہی جیت سکی، جبکہ آزاد اور دیگر نے 1,162 سیٹیں حاصل کیں۔پہلے مرحلے کی پولنگ 11 دسمبر کو ہوئی تھی اور 3,834 سرپنچ، 27346 وارڈ ممبران اور 3,347 اپا سرپنچ منتخب ہوئے تھے۔ 56,19,430 رجسٹرڈ ووٹرز تھے جبکہ 45,15,141 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ٹرن آؤٹ 84.28 فیصد رہا۔
نتائج پر کانگریس کا ردعمل
تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر مہیش کمار گوڈ نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے نتائج کانگریس حکومت پر لوگوں کے اعتماد کی عکاسی کرتے ہیں۔وزیر ٹرانسپورٹ اور بی سی بہبود پونم پربھاکر نے لوگوں سے گائوں کی ترقی کے لیے تیسرے اور آخری مرحلے میں کانگریس امیدوار کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔
تیسرے مرحلے کی17 دسمبر کو پولنگ
ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے گزشتہ ماہ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تیسرے مرحلے 17 دسمبر کو ہوگا۔منڈل پریشد علاقائی حلقہ جات (MPTCs)، ضلع پریشد علاقائی حلقہ جات (ZPTCs) اورمیونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات پسماندہ طبقات (BCs) کے لیے 42 فیصد ریزرویشن پر ہائی کورٹ کے حتمی احکامات کے بعد منعقد ہوں گے۔ اکتوبر میں، ہائی کورٹ نے بلدیاتی اداروں میں بی سی کے لیے 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے والے حکومتی حکم کو مسترد کر دیا لیکن تمام طبقات کے لیے کل ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کے ساتھ انتخابات کے انعقاد کی اجازت دی۔