Tuesday, December 16, 2025 | 25, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • فلمیں/ طرززندگی
  • »
  • حیدرآباد میں معروف گلوکار ایس پی بالاسبرامنیم کے مجسمے کی نقاب کشائی

حیدرآباد میں معروف گلوکار ایس پی بالاسبرامنیم کے مجسمے کی نقاب کشائی

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 15, 2025 IST

حیدرآباد میں معروف گلوکار ایس پی بالاسبرامنیم کے مجسمے کی نقاب کشائی
ایک تنازعہ کے درمیان، ریاست تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد کے مرکز میں واقع ایک سرکاری آڈیٹوریم اور ثقافتی مرکز رویندر بھارتی میں پیر کو لیجنڈری گلوکار ایس پی بالا سبرامنیم کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی۔ تلنگانہ ریاستی تحریک کے کچھ کارکنوں کے احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے، حکام نے ایس پی بی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس تقریب میں سابق نائب صدرجمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو، تلنگانہ کے وزیر برائے انفارمیشن ٹکنالوجی اور صنعت دڈیلا سریدھر بابو، ہریانہ کے سابق گورنر بنڈارو دتاتریہ، بی جے پی  تلنگانہ یونٹ کے صدر رام چندر راؤ، گلوکارہ ایس پی شیلجا اور ایس پی بی کے ارکان خاندان نے شرکت کی۔

 مجسمہ لگانے کی کیوں کی جارہی تھی مخالفت 

تلنگانہ کارکنوں کے ایک حصے کے احتجاج کے پیش نظر اس تقریب کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔انہوں نے اس بنیاد پر ایس پی بی کے مجسمے کی تنصیب کی مخالفت کی۔ کیوں کہ انھوں  نے مبینہ طور پر 2004 میں تلنگانہ کا گانا گانے سے انکار کر دیا تھا۔ گلوکار، جو موجودہ آندھرا پردیش میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے مبینہ طور پر شاعر اندیےشری کے لکھے ہوئے 'جیا جائے تلنگانہ' گانے سے انکار کر دیا تھا۔اس گانے کو گزشتہ سال تلنگانہ کا ریاستی نغمہ قرار دیا گیا تھا۔ اس لئے تلنگانہ  کی تنظیموں نے مخالف تلنگانہ  ہونے کا الزام لگایا۔ اور ان کا مجسمہ تلنگانہ میں لگانے کی مخالفت کی تھی۔

 تلنگانہ تنظیموں کی تھی مخالفت 

تلنگانہ کرانتی دل کے صدر اور تلنگانہ ریاست کے کارکن سنگام ریڈی پرتھویراج اور مصنف اور کارکن پشم یادگیری نے تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایس پی بی کا مجسمہ نصب نہ کرے اور اس کے بجائے یہ اعزاز تلنگانہ میں پیدا ہونے والے ثقافتی شبیہہ کے لیے محفوظ رکھے۔ تلنگانہ جاگروتی لیڈر کے کویتا نے بھی تلنگانہ کارکنوں کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ رویندر بھارتی کو تلنگانہ کے لوک فنکاروں کے لیے مخصوص ہونا چاہیے۔

اےپی میں تیار کیاگیا ایس پی بی کامجسمہ 

ایس پی بی کا 7.2 فٹ کا کانسی کا مجسمہ خاص طور پر آندھرا پردیش کے مشرقی گوداوری ضلع میں تیار کیا گیا تھا۔

 ایس پی بی نے لسانی اور ثقافتی حدود کوعبور

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر سریدھربابو نے کہا کہ ایس پی بی نے ہندوستانی فلمی موسیقی کی تاریخ پر انمٹ اور لازوال نقوش چھوڑے ہیں۔ انہوں نے ایس پی بی کو ایک ایسے فنکار کے طور پر بیان کیا جس نے لسانی اور ثقافتی حدود کو عبور کیا۔

14زبانوں میں 40 ہزار سے زائد نغمہ گائے

انہوں نے یاد دلایا کہ ایس پی بی نے 14 ہندوستانی زبانوں میں 40,000 سے زیادہ گانے گائے ہیں، جو موسیقی کی عالمگیر کشش کو ظاہر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا، "14 ہندوستانی زبانوں میں 40,000 سے زیادہ گانوں کے ساتھ، ان کی آواز نے جذبات اور زندگی کو جنم دیا، جو نسل در نسل ہمیشہ تازہ رہے اور لوگوں کے دلوں میں ایک لازوال مقام حاصل کیا۔"سریدھر بابو نے کہا کہ نسلیں بدلنے کے باوجود، ایس پی بی کے گانے اپنی تازگی اور جذباتی گونج کو برقرار رکھتے ہیں، جو ملک بھر کے تلگو سامعین اور موسیقی سے محبت کرنے والوں کے دلوں کو چھوتے ہیں۔

 ایس پی بالا سبرامنیم بے مثال پلے بیگ سنگر 

وزیر نے نوٹ کیا کہ ایس پی بی نہ صرف ایک بے مثال پلے بیک سنگر تھا بلکہ ایک ورسٹائل اداکار، میوزک کمپوزر اور ڈبنگ آرٹسٹ بھی تھا۔انہوں نے کہا کہ ایس پی بی کا گانا فطری اظہار اور جذباتی گہرائی سے نشان زد تھا، جس سے اکثر یہ تاثر ملتا ہے کہ اسکرین پر اداکار خود گا رہے ہیں۔سریدھر بابو نے یہ بھی نوٹ کیا کہ SPB نے نوجوان ٹیلنٹ کی مسلسل حوصلہ افزائی کی اور نظم و ضبط اور عاجزی میں جڑے رہتے ہوئے موسیقی کے نئے رجحانات کو اپنایا۔انہوں نے کہا کہ یہ مجسمہ ایس پی بی کی فنکارانہ مہارت اور اس کی مجسم اقدار کے لیے ایک دیرپا خراج کی علامت ہے۔