یوپی میں کرسمس کے سلسلے میں بی جے پی حکومت کے سوشل میڈیا پوسٹ پر سیاست نے نئی شدت اختیار کر لی ہے۔ کانگریس لیڈر ادت راج نے اس موقع پر بی جے پی اور سنگھ فیملی پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی تہوار سے نفرت کرنا غلط ہے اور یہ ملک کی مشترکہ ثقافت کے خلاف ہے۔
دوسروں کے تہوار سے نفرت درست نہیں، کانگریس
ادت راج نے کہا، یہ سنگھی اور بی جے پی والے لوگ دوسروں کے تہوار سے نفرت کرتے ہیں۔ کسی تہوار سے نفرت کرنا درست نہیں۔ دنیا میں لوگ ہولی، دیوالی دوسرے ممالک میں بھی بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔
کانگریس رہنما نے مزید کہا، اگر ہم ٹرمپ کے ساتھ دیوالی مناتے ہیں تو یہاں کرسمس کیوں نہیں منائی جا سکتی؟ ٹرمپ مسیحی ہیں، اور امریکہ ایک کرسچن ملک ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی سطح پر جب بھارتی رہنما غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ تہوار مناتے ہیں تو اسی جذبے کو ملک کے اندر کیوں نہیں اپنایا جاتا۔
ادت راج نے کہا، یہاں ان کی چھٹی منسوخ کرنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا، کئی جگہوں پر چرچ کے سامنے توہین آمیز کارروائیاں کی جا رہی ہیں، دوسرے رسوم و رواج کو روکا جا رہا ہے۔ یہ ملک کی شبیہہ کے لیے نقصان دہ ہے اور سماج میں خوف و تناؤ پیدا کرتا ہے۔
بین الاقوامی اثرات
کانگریس رہنما نے کہا، اس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ٹرمپ نے بھارتیوں کو ہتکڑی اور بیڑی لگا کر بھیجا، جبکہ نیپال کے شہری کو عزت کے ساتھ بھیجا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اقلیتوں کے خلاف منفی ماحول کا اثر بیرون ملک بھی دکھائی دیتا ہے۔ ادت راج نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی پہچان تنوع اور باہمی احترام ہے۔ تمام مذاہب کے تہوار یکساں جذبے کے ساتھ منانا ملک کی طاقت ہے، اور کسی ایک کمیونٹی کے تہوار کے خلاف نفرت پھیلانا پورے معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے۔