گونڈا میں جمعرات 25 دسمبر منعقدہ سنسد کھیل مہوتسو کے اختتامی دن انعامات کی تقسیم کی گئی۔ اس موقع پر سابق ڈبلیو ایف آئی چیف برج بھوشن شرن سنگھ کے بیٹے اور قیصر گنج سے بی جے پی کے رکنِ پارلیمنٹ کرن بھوشن سنگھ نے 2029 کے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے ایک بڑا بیان دیا۔
سابق ڈبلیو ایف آئی چیف اور بی جے پی رہنما برج بھوشن شرن سنگھ کے چھوٹے بیٹے، بی جے پی رکنِ پارلیمنٹ کرن بھوشن سنگھ نے اپنے والد کے بارے میں کہا کہ سال 2029 میں ہم والد اور بیٹا دونوں بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر پارلیمنٹ پہنچیں گے۔ ہم دونوں ایک ساتھ پارلیمنٹ میں ہوں گے اور بی جے پی کی ہی نشستوں سے مقابلہ کریں گے۔
اسی دوران کولڈ سیرپ معاملے پر بات کرتے ہوئے بی جے پی رکنِ پارلیمنٹ کرن بھوشن سنگھ نے کہا کہ ملک میں بی جے پی کی حکومت ہے اور اس معاملے کی جانچ وزیراعلیٰ کی نگرانی میں جاری ہے۔ جو بھی قصوروار پایا جائے گا، اس کے خلاف کارروائی ہوگی اور اس پر بلڈوزر بھی چلایا جائے گا، کوئی بھی نہیں بچے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر قصوروار بی جے پی کا ہی کوئی رہنما کیوں نہ ہو، جرم ثابت ہونے پر اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اتر پردیش کی قیصر گنج نشست سے موجودہ رکنِ پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کو ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ ان کی جگہ پارٹی نے ان کے چھوٹے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کو امیدوار بنایا تھا، جو انتخاب جیت کر پارلیمنٹ پہنچے۔
بی جے پی کے اس فیصلے کی بنیادی وجہ خاتون پہلوانوں کی جانب سے برج بھوشن شرن سنگھ پر عائد کیے گئے سنگین الزامات تھے۔ اس وقت پارٹی کے لیے یہ صورتحال خاصی مشکل تھی، کیونکہ ایسے حالات میں برج بھوشن کو ٹکٹ دینا خواتین کی سلامتی اور بااختیاری کے معاملے پر پارٹی کی شبیہ کو نقصان پہنچا سکتا تھا۔ تاہم نابالغ خاتون پہلوان کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر دہلی پولیس کی کلوزر رپورٹ کے بعد عدالت نے بڑی راحت دیتے ہوئے پوکسو ایکٹ کے تحت درج مقدمہ ختم کر دیا تھا۔