جموں وکشمیرپولیس کے کاؤنٹر انٹیلی جنس کشمیر (سی آئی کے) نے وائٹ کالر دہشت گردی کی تحقیقات کے معاملے میں سری نگر، بڈگام اور کولگام اضلاع میں منگل کو متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے بیک وقت تینوں اضلاع میں مارے گئے۔
ڈاکٹرکےگھرکی لاشی
اسی ذرائع نے بتایا کہ سی آئی کے کی ایک ٹیم نے منگل کی صبح کولگام کے بگام علاقے میں چھاپہ مارا اور ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سری نگر میں تعینات کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر عمر فاروق کے گھر کی تلاشی لی۔سی آئی کے کے اہلکار صبح سویرے گاؤں پہنچے اور ڈاکٹر کے گھر کی وسیع تلاشی لی۔ذرائع نے بتایا کہ چھاپے کی وجہ سرکاری طور پر ظاہر نہیں کی گئی ہے اور حکام نے ابھی تک آپریشن کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
مقامی لوگوں میں خوف
رہائشیوں نے کہا کہ تلاشی پرامن طریقے سے چلائی گئی اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، حالانکہ CIK ٹیموں کی اچانک موجودگی سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ایس ایم ایچ ایس کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر عمر فاروق مبینہ طور پر گھر پر نہیں تھے جب چھاپہ مارا گیا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ تلاشی کے دوران کوئی چیز برآمد ہوئی ہے یا نہیں۔
CIK،SIA اور دیگرکی تلاشی مہم
جموں و کشمیر پولیس کے متعدد ونگز بشمول کاؤنٹر انٹیلی جنس، مخصوص تحقیقاتی ایجنسی (SIA) اور دیگر وائٹ کالر دہشت گردی کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں جس میں کچھ مقامی ڈاکٹروں کو ملوث پایا گیا ہے۔
دہشت گردی کے ماڈیول
فرید آباد میں ہریانہ پولیس کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر پولیس نے ماڈیول کا پردہ فاش کیا۔ دہشت گردی کے ماڈیول میں شامل ڈاکٹروں کی قیادت جیش محمد (JeM) دہشت گرد تنظیم کے دو اوور گراؤنڈ کارکنوں (OGWs) نے دی تھی۔
دہشت گردی کے ماڈیول کا پردہ فاش
ابتدائی طور پر کولگام ضلع کے قاضی گنڈ علاقے کے ایک مقامی ڈاکٹر عادل راتھر کو جموں و کشمیر پولیس نے سہارنپور سے گرفتار کیا تھا۔ڈاکٹر عادل راتھر کی پوچھ گچھ کے نتیجے میں فرید آباد میں دہشت گردی کے ماڈیول کا پردہ فاش ہوا۔
دھماکہ خیزمواد برآمد
فرید آباد میں ایک اور مقامی ڈاکٹر مزمل گنائی کو گرفتار کیا گیا جس کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ دہشت گردی کا ایک اور ساتھی ڈاکٹر عمر نبی گرفتاری سے بچ گیا۔ دہلی میں لال قلعہ کے قریب ان کی کار دھماکے میں موت ہو گئی، جس میں 12 شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔