Tuesday, November 18, 2025 | 27, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • کیا بہار انتخابی نتائج کے بعد، ایس پی کی کانگریس سے دوری ہو رہی ہے؟جانیے عمران مسعود نے کیا کہا؟

کیا بہار انتخابی نتائج کے بعد، ایس پی کی کانگریس سے دوری ہو رہی ہے؟جانیے عمران مسعود نے کیا کہا؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Nov 18, 2025 IST

کیا بہار انتخابی  نتائج کے بعد، ایس پی کی کانگریس سے دوری ہو رہی ہے؟جانیے عمران مسعود نے کیا کہا؟
بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد اپوزیشن کے اندر کی کشمکش سیاسی بحث کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ بہار کے انتخابات میں عظیم اتحاد کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اب بہار کے نتائج کے بعد گرینڈ الائنس کے لیڈروں کی طرف سے بیانات کی بوچھاڑ شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو لے کر اہم بیان دیا ہے۔
 
اترپردیش کے سہارنپور پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بہار کے انتخابی نتائج کے بعد گرینڈ الائنس کے اندر جاری سیاسی بیان بازی کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے۔ صحافیوں نے ایم پی عمران مسعود سے سوال کیا، جب سے بہار انتخابات میں کانگریس ہاری ہے، سماج وادی پارٹی کے کچھ لیڈر کہہ رہے ہیں کہ اکھلیش یادو کو انڈیا الائنس کی قیادت کرنی چاہیے۔
 
اکھلیش یادو کو پہلے یوپی کی ذمہ داری سنبھالنی چاہیے۔
 
سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے کہا، اکھلیش یادو کو پہلے یوپی کی قیادت کرنی چاہیے۔ 2027 آنے والا ہے۔ اب 2027 کی بات کرتے ہیں۔عمران مسعود نے مزید کہا کہ راہول گاندھی کا کوئی مقابلہ نہیں، راہول گاندھی کا کسی سے مقابلہ نہیں ہے۔
 
کیا راہول گاندھی انڈیا الائنس چھوڑ دیں گے؟
 
جب نامہ نگاروں نے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود سے پوچھا کہ اتحاد کے اندر ایک جائزہ اجلاس کی بات ہو رہی ہے، کہ جائزہ لیا جائے، اتحاد کے شراکت دار پریشان ہیں، ایسی صورت حال میں کیا کانگریس پارٹی کو اکیلے جانا چاہیے؟ یا پھر بھی ہم اتحاد کو ساتھ رکھیں اور حکومت کے خلاف کھڑے رہیں؟اس پر عمران مسعود نے جواب دیا کہ میں اس فیصلے کا فریق نہیں ہوں۔ میں کانگریس پارٹی کا سپاہی ہوں، فیصلہ پارٹی کو کرنا ہے۔ اس معاملے پر میری رائے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
 
بہار  انتخابات میں این ڈی اے  کی برتری :
 
بہار کے انتخابات میں این ڈی اے نے 243 رکنی اسمبلی میں 202 نشستیں حاصل کیں، جن میں بی جے پی نے سب سے زیادہ 89، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے 85، ایل جے پی نے 19، جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ (ہیم) نے 4، اپیندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ نے 4 نشستیں حاصل کیں۔ اپوزیشن کے مہاگٹھ بندھن نے مجموعی طور پر 34 نشستیں حاصل کیں، جن میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے 25، کانگریس نے 6 اور بائیں بازو کی جماعتوں نے 3 نشستیں جیتیں۔
 
بہار اسمبلی میں تیجسوی لیڈر آف اپوزیشن منتخب:
 
بہار اسمبلی میں تیجسوی یادو کو لیڈر آف اپوزیشن چُن لیا گیا ہے۔ پیر کو پٹنہ میں ہوئی آر جے ڈی کی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ اس دوران ہار کے اسباب پر بھی غور کیا گیا۔خیال رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات میں کل 243 سیٹیں ہیں، اس لیے یہاں لیڈر آف اپوزیشن بننے کے لیے کم از کم 25 سیٹیں درکار تھیں۔ اتفاق سے آر جے ڈی نے ٹھیک 25 سیٹیں جیتیں، جس کی وجہ سے تیجسوی یادو کو لیڈر آف اپوزیشن کی کرسی مل گئی۔ اگر ایک سیٹ بھی کم ہوتی تو تیجسوی صرف ایک عام ایم ایل اے ہی رہتے۔اور ایوان بغیر اپوزیشن لیڈر کے کام کرتا۔