Tuesday, November 18, 2025 | 27, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • مدینہ منورہ سانحہ: حیدرآباد سے رشتہ داروں پر مشتمل قافلہ سعودی عرب کےلئے روانہ

مدینہ منورہ سانحہ: حیدرآباد سے رشتہ داروں پر مشتمل قافلہ سعودی عرب کےلئے روانہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 18, 2025 IST

 مدینہ منورہ سانحہ: حیدرآباد سے رشتہ داروں پر مشتمل قافلہ سعودی عرب کےلئے روانہ
سعودی عرب مدینہ منورہ سانحہ میں فوت ہوئے افراد کے رشتہ داروں کو سعودی عرب کےلئے روانہ  ہوئے۔ حج ہاوس حیدرآباد سے دو بسوں پر مشتمل قافلہ  شمس آباد ائیرپورٹ کےلئے روانہ ہوا۔ تلنگانہ حج کمیٹی کے چیئرمین مولانا خسرو پاشا بیابانی نے انھیں وداع کیا۔ خسرو پاشا بیابانی نےبتایاکہ تلنگانہ حکومت نے اتوار کی رات سعودی عرب مدینہ  شریف کےقریب42 افراد کی بس حادثہ میں فوت ہوئے افراد کے رشتہ داروں کی نشاندہی کر کےان کے اہل خانہ میں دو، دو افراد، 35 افراد اور اسٹاف کے ساتھ  حج ہاوس سے منگل کی رات ساڑے آٹھ بجے روانہ  ہوئے۔ متاثرین کے رشتہ داروں کوعمرہ پیکیج میں روانہ کیا جا رہاہے۔ ان کے رہنے اور کھانے کا انتظام بھی حکومت کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے ان  افراد کے اہل خانہ کے لئے 5 لاکھ روپئے ایکس گریشا کا اعلان کیا ہے۔ 

 حج ہاوس پر جذباتی مناظر 

 تلنگانہ حج کمیٹی کے چیئرمین مولانا خسرو پاشا بیابانی نے بتایاکہ تلنگانہ حکومت نے اتوار کی رات سعودی عرب مدینہ  شریف کےقریب42 افراد کی  بس حادثہ میں فوت ہوئے  افراد کے رشتہ داروں  کی  نشاندہی کرلی ہے۔ حکومت نے ان  افراد کےلئے 5 لاکھ روپئے ایکس گریشا کا اعلان کیا۔ ان کے اہل خانہ میں دو، دو افراد، 35 افراد اور اسٹاف کے ساتھ  حج ہاوس سے منگل کی رات  ساڑے آٹھ بجے روانہ ہوئے۔ متاثرین کےرشتہ داروں ک عمرہ پیکیج میں روانہ کیا جا رہاہے۔ ان کے رہنے اور کھانے کا انتظام بھی حکومت کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔

 رشتہ داروں کا رد عمل 

  مغل نگر رنگ روڈ  کے رہنے والی  فیملی کے پانچ افراد اس سانحہ میں  اللہ کو پیارے  ہو گئے۔ ان کےرشتہ دار نے بتایاکہ  ان کی فیملی  سے 3 افراد   سعودی عرب جا رہےہیں۔ انھوں نے  حج کمیٹی، تلنگانہ حکومت   صدر مجلس اسد الدین اویسی سے اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر   جذباتی مناظر دیکھئے گئے۔ کئی افراد اپنے رشتہ داروں کو   
 وداع کرنے کےلئے حج ہاوس پہنچے ۔ آنکھوں آنسوں اور دل میں غم اور زباں  پر دعا تھی۔ ہر کوئی مجسمہ غم  بنا ہوا تھا۔

حج ہاؤس متاثرین کے رشتہ داروں کا احتجاج

 اس سے پہلے مدینہ میں پیش آئے بس حادثے کے بعد جاں بحق افراد کے رشتہ داروں نے حیدرآباد حج ہاؤس میں مبینہ طور پر عدم تعاون پر شدید ناراضی کا اظہار کیا  ۔ایک متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ اس کے بھائی کی موت کے بعد خاندان کو ضروری مدد نہیں مل رہی۔ اسی دوران ایک ویڈیوسامنے آئی ۔جس  میں دیکھا جاسکتا ہے کہ  حج ہاوس  میں موجود ایک ذمہ دار نے توہین آمیز ریمارکس کیا ۔ متاثرین کے اہلِ خانہ کے جذبات کو نظرانداز کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کےبعد  حکام نے اس شخص کو  فوری ہٹانے کا اعلان کیا۔

عثمان الحاجری کی برہمی 

مدینہ بس حادثے کے متاثرین کے معاملے پر عثمان بن محمد الحاجری نے تلنگانہ اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر محمد صفی اللہ کو فوری طور پر معطل کرنے کا پُرزور مطالبہ کیا ۔ انہوں نے صفی اللہ کے رویّے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نازک گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ احترام اور ہمدردی سے پیش آنا ضروری ہے۔ 

 بی آر ایس کا وفد بھی  سعودی روانہ 

  بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر کی ہدایت اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر   محمد محمود علی کی رہنمائی میں بی آ ر ایس کے اقلیتی قائدین کا ایک وفد سعودی عرب کیلئے روانہ ہوگیا ۔  اس وفد میں  محمد مسیح اللہ خان  سا بق چیئرمین وقف بورڈ اور محمد اعظم علی جنرل سکریٹری گریٹر حیدرآباد بی آر  ایس  شامل ہیں ۔  یہ دونوں  پیر کی  شام سعودی عرب کیلئے روانہ ہوے ۔

 زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے شعیب 

 اسی دوران سعودی عرب بس حادثہ عمرہ میں زندہ بچ جانے والا تنہا شخص زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے، ۔۔24 سالہ محمد عبدالشعیب نے اس حادثے میں اپنے والدین کو کھو دیا ہے ۔ان کے کزن نے میڈیا کو بتایا کہ شعیب، اپنے سات سسرالی رشتہ داروں کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ اورحادثے کے چند لمحوں بعد ڈرائیور کے ساتھ بس سے کود گیے۔

 اعلیٰ سطحی وفد سعودی عرب میں مصروف 

 تلنگانہ حکومت نے اس حادثہ کے بعد فوری طور پر کئی حکومتی وفد سعودی عرب  روانہ کیا ہے ۔ اس وفد میں تلنگانہ کےوزیر اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین اور نامپلی ایم ایل اے ماجد حسین تلنگانہ کے محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری بی شفیع اللہ بھی شامل ہیں۔ وفد نے جدہ میں  قونصل جنرل آف انڈیا متعینہ سعودی عرب فہد احمد خان سوری سے ملاقات کی۔
 
اظہرالدین نے بتایا کہ مدینہ میں سعودی حکام اور جدہ میں ہندوستانی قونصل جنرل فہد احمد خان سوری کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا جا رہا ہے۔ تاکہ تمام قانونی اور مذہبی فارمالٹیز متاثرہ خاندانوں کی خواہش کے مطابق مکمل کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔حکام کے مطابق متوفیوں کے جسد خاکی محفوظ رکھے گئے ہیں ۔اور ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد شناخت کی باضابطہ تصدیق کی جائے گی۔ جس کے بعد ڈیتھ سرٹیفکیٹس جاری ہوں گے۔ تمام فوت حاجیوں کی تدفین سعودی عرب میں اسلامی طریقے کے مطابق انجام دی جائے گی۔