حیدرآباد کے پرانے شہر چار مینار کے قریب عمارت میں پیش آئے آتشزدگی کے دلخراش واقعے میں 17 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں ۔ اس سانحے میں مرنے والوں میں دو معصوم بچے، چار خواتین سمیت دیگر افراد بھی شامل ہیں۔ واقعے کے بعد کئی افراد کو عثمانیہ اسپتال اوردیگر پرائیویٹ اسپتال منتقل کیاگیا جہاں علاج کے دوران کئی افراد کی موت ہوگئی جبکہ بعض موقع پرہی ہلاک ہوگئے۔فی الحال تقریباً 10 افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے حادثے پر افسوس کاکیا اظہار :
تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ انہوں نے عہدیداروں سے امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور زخمیوں کا بہترین علاج یقینی بنانے کو کہا ہے۔اس دوران مرکزی وزیر جی کشن ریڈی اور اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے ممتاز احمد خان نے بھی موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ریڈی نے کہا کہ میں مرکزی حکومت اور وزیر اعظم سے بات کروں گا اور اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو مالی امداد فراہم کرانے کی کوشش کروں گا۔
وزیراعظم نے معاوضے کا کیااعلان :
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بیان میں کہا، حیدرآباد میں آتشزدگی کے واقعہ میں جانی نقصان پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ ان لوگوں سے تعزیت جو اپنے پیاروں کو کھو چکے ہیں۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔ ہر مرنے والے کے لواحقین کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا دی جائے گی۔ زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
یہ واقعہ کب اور کیسے پیش آیا؟
تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد کا دل کہلائے جانے والے چارمینار علاقے میں اتوار کی صبح ایک المناک حادثہ پیش آیا۔ گلزار ہاؤس کے قریب کثیر المنزلہ عمارت میں اچانک زبردست آگ لگنے سے پورے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ اس حادثے میں معصوم بچے اور بوڑھے سمیت 17 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ درجنوں افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور راحت اور بچاؤ کا کام شروع کر دیا گیا۔ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 11 گاڑیاں موقع پر تعینات کی گئیں جب کہ زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کے لیے 10 ایمبولینسز کو طلب کیا گیا۔ امدادی کارروائی کے دوران تین بچوں سمیت 14 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ تاہم ان میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق رات کے وقت اے سی چلنے کی وجہ سے عمارت کی وائرنگ گرم ہوگئی۔ اس دوران شارٹ سرکٹ ہوا اور چنگاری نے پوری عمارت کو شعلوں میں بدل دیا۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ لوگوں کو باہر نکلنے کا موقع ہی نہیں ملا۔ مقامی لوگوں کے مطابق عمارت میں 30 سے زائد افراد رہائش پذیر تھے جن میں سے زیادہ تر کرایہ دار تھے۔