پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں قومی گیت وندے ماترم پر بحث جاری ہے،جسکا آغاز وزیر اعظم نے کیا،اپنے خطاب میں پی ایم مودی نے مسلم لیگ سمیت کانگریس پر سخت تنقید کی۔وزیراعظم مودی نے کہا، ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کرنے والے وندے ماترم گیت پر بحث کرنا فخر کی بات ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا، جب وندے ماترم گیت 100 سال کا ہوا تھا، تب ملک ایمرجنسی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا، اس وقت آئین کا گلا گھونٹا گیا تھا۔ اس دور میں وطن پرستی کے لیے جینے مرنے والوں کو جیلوں کے سلاخوں کے پیچھے بند کر دیا گیا تھا۔ بدقسمتی سے ہماری تاریخ کے سامنے ایک سیاہ دور بھی بے نقاب ہوا۔
وزیراعظم مودی نے کہا، وندے ماترم کے سفر کا آغاز بنکم چندر چٹوپادھیائے نے 1875 میں کیا تھا۔ 1857 کی جنگ آزادی کے بعد انگریز سلطنت بھڑک اٹھی تھی۔ لوگوں کو مجبور کیا جا رہا تھا۔ اس وقت انگریزوں کا قومی گیت ’گاڈ سیو دی کوئین‘ تھا۔ اسے گھر گھر پہنچانے کی سازش ہو رہی تھی۔ اس وقت بنکم دا نے اینٹ کا جواب پتھر سے دیا اور وندے ماترم کو وجود میں لایا۔ 1882 میں انہوں نے آنند مٹھ میں اس گیت کو شامل کیا۔
جناح نے وندے ماترم کی مخالفت کی:وزیر اعظم
وزیر اعظم مودی نے کہا، جناح نے 1937 میں اس کی مخالفت کی۔ جواہر لعل نہرو کو لگا کہ ان کا تخت خطرے میں ہے۔ مسلم لیگ کے بے بنیاد بیانات پر سخت ردعمل دینے کے بجائے، انہوں نے خود وندے ماترم کی تحقیقات شروع کر دی۔20 اکتوبر کو، جناح کے احتجاج کے صرف پانچ دن بعد، نہرو نے نیتا جی کو خط لکھا۔ خط میں، نہرو جناح کے جذبات سے متفق نظر آئے۔
نہرو نے وندے ماترم پر نظرثانی کا حکم دیا :پی ایم مودی
وزیر اعظم مودی نے کہا، نہرو کہتے ہیں، میں نے وندے ماترم گانے کا پس منظر پڑھا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ پس منظر مسلمانوں کو مشتعل کرے گا۔اس کے بعد کانگریس پارٹی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں اعلان کیا گیا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ 26 اکتوبر کو کولکتہ میں ہوگی، جہاں وندے ماترم کے استعمال کا جائزہ لیا جائے گا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، وندے ماترم کے ساتھ دھوکہ کیوں کیا گیا؟ یہ ناانصافی کیوں کی گئی؟ وہ کون سی طاقت تھی جو باپو کے جذبات کو پامال کی؟ جس نے وندے ماترم جیسے قابل احترام جذبے کو بھی تنازعہ میں گھسیٹا؟ ہمیں اپنی نئی نسلوں کو ان حالات کے بارے میں بتانا چاہیے۔
وندے ماترم گیت پر بھی جرمانہ لگایا گیا تھا: مودی
وزیراعظم مودی نے کہا، "20 مئی 1906 کو باریسال (اب بنگلہ دیش میں ہے) میں وندے ماترم جلوس نکالا گیا تھا، جس میں تمام مذاہب اور ذاتوں کے 10,000 سے زیادہ لوگ سڑکوں پر نکلے تھے۔ انہوں نے کہا، رنگ پور کے ایک اسکول میں جب بچوں نے یہ گیت گایا تو انگریز حکومت نے 200 طلبہ پر 5-5 روپے جرمانہ لگا دیا۔ اس کے بعد برطانوی حکمرانوں نے کئی اسکولوں میں وندے ماترم گانے پر پابندی لگا دی تھی۔