پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جاری ہے۔ قومی گیت وندے ماترم پر آج 8 دسمبر کو خصوصی بحث ہوگی۔ وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا میں بحث کا آغاز کریں گے۔ وہیں راجیہ سبھا، میں منگل کو اس معاملے پر بحث ہوگی ، جس میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ بحث کا آغاز کریں گے۔یہ بحث گرما گرم ہونے کی امید ہے کیونکہ مرکزی حکومت اس معاملے پر اپوزیشن کانگریس کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بحث کے دوران تاریخی گیت کے بارے میں کئی اہم معلومات سامنے آئیں گے۔
10 گھنٹے تک بحث:
اطلاعات کے مطابق، پی ایم مودی دوپہر 12 بجے لوک سبھا میں وندے ماترم پر بحث شروع کریں گے۔ کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی اور پرینکا گاندھی اپوزیشن کی جانب سے بحث کا آغاز کریں گے۔بحث کا اختتام وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے خطاب کے ساتھ ہوگا۔ لوک سبھا میں اس معاملے پر بحث کے لیے دس گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ اس دوران تنازعہ کے ساتھ قومی گیت کے کئی اہم پہلوؤں پر بھی بات ہونے کی توقع ہے۔
ساتھ ہی بتا تے چلیں کہ وندے ماترم پر بحث منگل کو راجیہ سبھا میں ہوگی، جس کی قیادت حکومت کی جانب سے وزیر داخلہ امت شاہ کریں گے۔ وزیر صحت اور قائد ایوان جے پی نڈا پھر بحث میں حصہ لیں گے۔ اپوزیشن کی طرف سے ملکارجن کھرگے بات کریں گے۔ کانگریس پارٹی نے لوک سبھا میں وندے ماترم پر بحث کے لیے اسپیکر کا انتخاب کیا ہے جن میں دیپندر ہڈا، بیمول اکوئیجم، پرنیتی شندے، پرشانت پاڈول، کرن چملا ریڈی اور جیوتسنا مہنت شامل ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے پہلے ہی متنازعہ مسئلہ اٹھایا تھا:
وزیر اعظم مودی نے 7 نومبر کو وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے گیت سے کچھ سطر کو ہٹانے پر بحث چھیڑ دی۔ کانگریس پارٹی کا نام لیے بغیر انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ ہندوستان کی آزادی سے کئی سال قبل اس گیت سے کچھ اہم تحریر کو ہٹا دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 1937 میں وندے ماترم کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا۔
پارلیمانی بلیٹن نے بھی تنازعہ کو مزید گہرا کر دیا:
دریں اثنا، ایک پارلیمانی بلیٹن جاری کیا گیا، جس میں ایوان میں سجاوٹ کو برقرار رکھنے کے قواعد کا اعادہ کیا گیا۔ اس نے پارلیمانی کارروائی کے دوران "شکریہ"، "جئے ہند،" اور "وندے ماترم" جیسے نعروں کے خلاف ہدایت کی۔ اپوزیشن نے وندے ماترم کے ذکر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت کو گھیر لیا ہے اور اس کے موقف پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ واضح رہے کہ قومی گیت وندے ماترم کو بنکم چندر چٹرجی نے 1870 کی دہائی میں لکھا تھا۔