حیدرآباد اور مضافات میں دیوالی کی تقریبات کے دوران کم از کم 47 افراد زخمی ہوگئے۔مہدی پٹنم کے سرکاری سروجنی دیوی آئی اسپتال کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ پیر کی رات سے 20 بچوں سمیت 47 افراد کو اسپتال لایا گیا ہے۔سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل کی اسسٹنٹ پروفیسر آفرین قدیر کے مطابق 18 افراد شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچے جبکہ دیگر کو معمولی چوٹیں آئیں۔جب کہ ان میں سے اکثریت کو ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا، جن کو شدید زخمی حالت میں داخل کر دیا گیا۔
آتشبازی کےدوران احتیاط ضروری
سات ڈاکٹروں کی ٹیم نے زخمیوں کا علاج کیا۔ جبکہ کچھ کو پٹاخے پھوڑنے کے دوران چوٹیں آئیں، باقی ان کے قریب جلے ہوئے پٹاخوں کی زد میں آ گئے۔شہر اور مضافات کے مختلف علاقوں میں زخمی ہونے والوں میں سے کچھ نے علاج کے لیے نجی اسپتالوں سے رجوع کیا۔ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خود کو چوٹ سے بچانے کے لیے پٹاخے پھوڑنے کے دوران تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
چار مقامات پرآتشزدگی
دریں اثناء حیدرآباد میں دیوالی کی تقریبات کے دوران چار مقامات پر آتشزدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ جب کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم ان حادثات میں املاک کو بھاری نقصان پہنچا۔شہر کے وسط میں سلطان بازار تھانے کی حدود میں جمباغ روڈ پر واقع ایک فنکشن ہال میں آگ لگ گئی۔ فائر ٹینڈرز نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ احاطے میں رکھا سجاوٹ کا سامان جل گیا۔
پٹاخوں کی دکان کے قریب لگی آگ
بیگم بازار کے علاقے سے ایک اور آگ کی اطلاع ملی۔ پٹاخوں کی دکان کے قریب ایک اپارٹمنٹ میں آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پالیا۔بہادر پورہ کے علاقے میں سکریپ کے گودام میں آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کی تین گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ واقعے میں دو کاریں بھی جل گئیں۔منگل ہاٹ علاقے میں آگ لگنے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے۔ پتنگ بنانے والے یونٹ میں آتشزدگی کے نتیجے میں آتشزدگی ہو گئی۔ پتنگیں اور پتنگ سازی میں استعمال ہونے والا سامان جل گیا۔حکام نے بتایا کہ تمام واقعات میں پٹاخوں نے آگ بھڑکائی۔ پولیس نے مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔
تمل ناڈو میں دیوالی: پٹاخوں کےحادثات میں 89 زخمی
روشنیوں اورخوشی کا تہوار دیوالی کے موقع پر کئی لوگ زخمی ہوگئے۔ اورحادثوں کا شکار ہوگئے۔ ریاست تامل ناڈو میں دیپاولی کی تقریبات کے دوران ریاست بھر میں پٹاخے سے متعلق واقعات میں 89 افراد زخمی ہوئے، وزیر صحت ما سبرامنیم نے پیر کو کہا۔کلپاک میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (KMCH) میں برن ٹریٹمنٹ وارڈز کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا، "89 زخمیوں میں سے 41 کو علاج کرکے فارغ کر دیا گیا ہے، جب کہ 48 اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ان میں سے 32 مریضوں کی بڑی سرجری ہوئی ہے۔"تاہم وزیر نے واضح کیا کہ ابھی تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اموات پر مشتمل کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے کیسز کی تعداد کم ہے۔
محکمہ صحت کی تیاری
دیپاولی کے دوران جلنے والے زخموں میں اضافے سے نمٹنے کے لیے، محکمہ صحت نے ریاست بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتالوں اور بلاک سطح کے سرکاری اسپتالوں میں برن ٹریٹمنٹ کے خصوصی وارڈ قائم کیے تھے۔انہوں نے مزید کہا۔"اس کے علاوہ، تمام سرکاری میڈیکل کالج کے ہسپتالوں میں 20 اضافی بستروں کا اضافہ خاص طور پر جلنے کے زخموں کے علاج کے لیے،" کیا گیا ہے۔