• News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار ایس آئی آرمعاملے پر پارلیمنٹ میں نہیں ہوسکتی بحث: مرکزی وزیر کرن رجیجو کے بیان کے بعد پارلیمنٹ میں ہنگامہ

بہار ایس آئی آرمعاملے پر پارلیمنٹ میں نہیں ہوسکتی بحث: مرکزی وزیر کرن رجیجو کے بیان کے بعد پارلیمنٹ میں ہنگامہ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 06, 2025 IST     

image
 
اپوزیشن پارٹیاں بہارمیں کی گئی ووٹرلسٹ (بہارایس آئی آر) میں ترمیم پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کررہی ہیں۔ اور پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کی جا رہی ہے۔ اس معاملے پرمرکزی وزیر کرن رجیجو نے آج بدھ کو لوک سبھا میں بات کی۔ مرکزی وزیر نے وضاحت کی ووٹر لسٹ میں ترمیم کےمعاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کرنا تمام قواعد کی خلاف ورزی ہو گی۔
 
انہوں نے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ ایوان کے کام کاج کو احسن طریقے سے چلانے میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کی کارروائی میں خلل نہ ڈالا جائے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمارے پاس بہت اہم معاملات پر بات کرنا ہے اور ہم قومی کھیلوں کی پالیسی متعارف نہیں کروا رہے ہیں۔ وزیر رجیجو نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، اوران مسائل پر پارلیمنٹ میں بحث نہیں ہوسکتی۔
 
 کرن رجیجو نے پارلیمانی  قواعد کے اصول 186 اور قاعدہ 352 کا حوالہ دیتے ہوئے  بتایا کہ لوک سبھا کے قواعد میں قاعدہ 186 کی شق 8 کہتی ہے کہ کسی تحریک کو قابل قبول ہونے کے لیے، اس کا تعلق کسی ایسے معاملے سے نہیں ہوگا جو زیر سماعت ہے۔ قاعدہ 352 کی شق 1 کسی رکن کو "حقیقت کے کسی ایسے معاملے کا حوالہ دینے سے منع کرتی ہے جس پر عدالتی فیصلہ زیر التواء ہے" جبکہ شق 5 اعلی حکام کے طرز عمل کی عکاسی کرنے پر پابندی عائد کرتی ہے جب تک کہ بحث آئین کے تحت مناسب شرائط میں تیار کی گئی یا اسپیکر کے ذریعہ منظور شدہ ٹھوس تحریک پر مبنی نہ ہو۔
 
 
رجیجو نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے کام کاج اور ذمہ داریوں سے متعلق معاملات، ایک خود مختار آئینی ادارہ ہونے کے ناطے ایوان میں بحث نہیں کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے لوک سبھا کے سابق اسپیکر بلرام جاکھڑ کے اس فیصلے کو یاد کیا کہ ای سی آئی کے کاموں پر بحث کی اجازت دینے کے لیے آئینی ترمیم ضروری ہوگی، کیونکہ موجودہ دفعات اس طرح کی بحثوں کو روکتی ہیں۔
 
اسی طرح کا حکم راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش سنگھ نے منگل کو سنایا۔"میں اپوزیشن کے اراکین سے پوچھنا چاہتا ہوں، کیا آپ اس ایوان کے قائم کردہ اصولوں کو توڑنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ آئین کی دفعات کو ختم کرنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ اس ملک کے اصولوں کی پیروی کرتے ہیں؟ پہلے دن سے، آپ اس ایوان میں قائم کردہ اصولوں اور کنونشن کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں،" رجیجو نے کہا۔
 
انہوں نے اراکین کو یہ بھی بتایا کہ حکومت شیڈول نیشنل اسپورٹس گورننس بل، 2025، اور نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل، 2025 کو بحث کے لیے نہیں لے جائے گی، کیونکہ اپوزیشن نے "انہیں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیجنے پر اصرار کیا۔"
 
ادھرکانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے حکومت پر حزب اختلاف کے ارکان کوحقیر نظرسے دیکھنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ سب کو یکساں اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔ کھرگے نے کہا کہ پوائنٹ آف آرڈر مانگنے پر ان کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کیا جا رہا ہے۔ جے پی نڈا نے کہا کہ جو لوگ ایوان میں افراتفری پھیلا رہے ہیں انہیں ایوان میں بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ تاہم اپوزیشن ارکان بہارایس آئی آر پربحث کا مطالبہ کر رہے ہیں۔