حیدرآباد میں پیر کے روز دو بھائی اپنے گھر کے قریب یاقوت پورہ ریلوے اسٹیشن پر گھانس لانے کے لئے گئے تھے کہ ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں بھائی یاقوت پورہ اسٹیشن سے گزرنے والی ٹرین کو دیکھنے سے قاصر تھے۔ جس کے نتیجے میں ٹرین نے دو افراد کو ٹکر مار دی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
عید کی خوشیاں ماتم میں تبدیل
معاملے کی اطلاع ملتے ہی ریلوے پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے عثمانیہ اسپتال کے مردہ خانہ منتقل کیا۔ محمد شہاب الدین الیکٹریشن کا کام کرتے تھے جبکہ فیضان ویلڈنگ کے پیشے سے وابستہ تھے اور دونوں اپنے خاندان کا سہارا تھے۔ ایک خاندان میں اموات سے علاقہ میں غم کا ماحول دیکھا گیا۔ عید سے کچھ دن پہلے انکی موت سے خوشیوں بھرا ماحول ماتم میں تبدیل ہوگیا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی یاقوت پور کے ایم ایل اے جعفر معراج حسین نے متاثرہ خاندان کے افراد سے ملاقات کی اور اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔
ایک اورحادثہ:گاڑی میں لگی اچانک آگ
شرڈی سے واپسی کے دوران گاڑی میں اچانک آگ لگنے سے ایک سرکاری ٹیچر زندہ جل گیا۔ یہ واقعہ مہاراشٹر کے حسن آباد ضلع میں پیش آیا۔ اہل خانہ اور دوستوں کے مطابق نلگنڈہ شہر کے یچوری گارڈن کا رہنے والا48سالہ سریش اپنے دوستوں کے ساتھ سائی بابا کے درشن کے لیے چار دنوں کے لیے شرڈی گیا تھا۔ درشن سے واپس آتے ہوئے اتوار کی صبح حسن آباد کے قریب پہنچتے ہی گاڑی میں اچانک آگ لگ گئی۔
ٹیچرزندہ جل کر ہلاک
ڈرائیور اور اس کے دوست گاڑی سے باہر نکلے۔ لیکن اس سے پہلے کہ سریش باہر نکل پاتا، آگ تیزی سے پھیل گئی اور وہ اندر پھنس گیا اور جل کر ہلاک ہوگیا۔ سریش مڈگلاپلی منڈل کے چیروپلی گاؤں میں سرکاری استاد کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس کی بیوی جیوتی میڈیکل ڈپارٹمنٹ میں کام کرتی ہے۔ سریش کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ یہ دونوں ڈاکٹر ہیں۔ اہل خانہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی کی شادی ابھی ہوئی تھی۔