جموں و کشمیر کے کولگام میں مسلسل چوتھے دن فوج اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ فوج نے کلگام کے جنگلاتی علاقے میں دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ فوج نے اتوار (3 اگست) تک تین دہشت گردوں کو ہلاککر دیا ہے۔ اس دوران پیر کو ہندوستانی فوج کا ایک فوجی بھی زخمی ہوا۔ آپریشن سندور کے بعد دہشت گردوں نے کئی بار دراندازی کی کوشش کی تاہم فوج نے اسے ناکام بنا دیا۔
دراصل فوج کو انٹیلی جنس ذرائع سے معلوم ہوا تھا کہ جنگلاتی علاقے میں دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں۔ فوج نے اطلاع ملتے ہی تلاشی مہم شروع کر دی اور محاصرہ کر لیا۔ اس دوران دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ فوج نے جوابی کارروائی کی۔ اتوار تک تین دہشت گرد مارے گئے۔ اب پیر کو خبر لکھے جانے تک انکاؤنٹر جاری تھا۔ معلومات کے مطابق ان تمام کا تعلق لشکر طیبہ سے ہو سکتا ہے۔
فوج نے ایک ہفتے میں تین آپریشن کئے:
فوج نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مختلف مقامات پر تین آپریشن کیے ہیں۔ اس دوران 8 دہشت گرد مارے گئے۔ فوج نے پہلے آپریشن مہادیو کیا تھا۔ اس دوران تین دہشت گرد مارے گئے۔ دہشت گردوں نے جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں دراندازی کی کوشش کی لیکن فوج نے اسے ناکام بناتے ہوئے دہشت گردوں کو مار گرایا۔
آپریشن سندور کے بعد کئی بار دراندازی کی کوششیں کی گئیں:
پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت نے آپریشن سندور کے ذریعے بدلہ لیا۔ فوج نے 100 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ اس آپریشن کے بعد دہشت گردوں نے کئی بار دراندازی کی کوشش کی۔
فوج نے 13 مئی کو آپریشن کیلر شروع کیا۔ بھارتی فوج نے شوپیاں میں تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ آپریشن شیو شکتی کے دوران دو دہشت گرد مارے گئے۔ یہ آپریشن 30 جولائی کو پونچھ میں کنٹرول لائن کے قریب شروع کیا گیا تھا۔