• News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • حمایت ساگر،حسین ساگراورعثمان ساگر میں سیلابی پانی کے بہاو میں اضافہ۔ شہر کےآبی ذخائر سے فاضل پانی کا اخراج

حمایت ساگر،حسین ساگراورعثمان ساگر میں سیلابی پانی کے بہاو میں اضافہ۔ شہر کےآبی ذخائر سے فاضل پانی کا اخراج

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 08, 2025 IST     

image
 
 شہر حیدرآباد اور اسکے قریبی علاقوں میں جمعرات کی رات ہوئی موسلا دھار بارش سے شہر کےاہم اور قدیم آبی ذخائرمیں سیلابی پانی کا بہاؤ تیزی سے آرہا ہے۔ حیدرآبادکے مضافات میں واقع حمایت ساگر میں سیلاب آگیا ہے۔ اوپری علاقوں کی طرف ہوئی شدید بارش کی وجہ سے،حمایت ساگرلبریز ہوگیا۔ جمعرات کی رات 10 بجے ایک گیٹ کھول کر پانی کا اخراج کیا جا رہا ہے۔  حکام  نے سیلابی پانی کے تیز بہاو کو دیکھتے ہوئے جمعہ کےروز صبح 10 بجے مزید تین گیٹ اٹھا لیے  ہیں۔ حمایت ساگر کے جملہ17 گیٹس میں سے اب تک 4 گیٹس  سے فاضل پانی نیچے کی طرف چھوڑ دیا گیا ہے۔ جس سے دریائے موسیٰ کے بہاؤ میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
 
 سیلابی پانی دریائے موسیٰ میں آنے سے حکام نے موسیٰ ندی کے کنارے اور نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو الرٹ کر دیا ہے۔  تیز بہاؤ کے پیش نظر حکام اور پولیس نے لوگوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ نشیبی علاقوں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ دریا سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حمایت ساگر کی مکمل آبی سطح 1763.5 فٹ ہے، جبکہ موجودہ پانی کی سطح 1763.1 فٹ ہے۔ آبی ذخائر میں پانی کی آمد 4 ہزار کیوسک  ہے جبکہ اخراج 1044 کیوسک ہے۔ آبی ذخائر  کے تین نئے اٹھائے گئے گیٹوں کو بھی ایک فٹ اونچا کیا جا رہا ہے اور نیچے کی طرف پانی چھوڑا جا رہا ہے۔

حسین ساگر لبریز

 مانسون  کےدوران  حیدرآباد شہر  کے چاروں طرف  سیلاب کی زد میں آگیا۔ کوکٹ پلی، خیریت آباد اور بیگم پیٹ سے سیلابی پانی حسین ساگر میں تیزی  سے داخل ہوگیا۔ جس کی وجہ سے حسین ساگر  لبریز ہو گیا ہے۔حسین ساگر میں پانی کی مکمل سطح 514 میٹر ہے، جب کہ جمعہ کی صبح 11 بجے جھیل کے پانی کی سطح 513.63 میٹر تک پہنچ گئی۔ فی الحال حسین ساگر میں 1234 کیوسک سیلابی پانی بہہ رہا ہے۔ اخراج 1523 کیوسک ہے۔ اس سلسلے میں حکام نے حسین ساگر کے نشیبی علاقوں کے لوگوں کو الرٹ کر دیا ہے

  عثمان ساگر میں بھی قابل لحاظ پانی کی آمد

 حیدرآباد کےقدیم آبی ذخائر عثمان ساگر میں بھی سیلابی پانی  وافر مقدار میں جمع ہو رہا ہے۔ حکام  سیلابی پانی نظر رکھے ہیں۔ اور عملے کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہےکہ جیسے ہی عثمان ساگر میں  پانی خطرے کےنشان  تک پہنچے گا۔ اضافی سیلابی پانی کو نچلے علاقوں میں چھوڑا جائےگا۔ پڑوسی ریاست کرناٹک اور مہاراشٹر اور تلنگانہ میں بارش اور سیلابی پانی عثمان ساگر کی طرف بڑھ رہا ہے۔   حیدرآباد واٹر بورڈ حکام نے بتایا کہ تمام حفاظتی اقدامات کر دیے گئے ہیں اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ دریں اثناء، موسی ندی کے کنارے اور نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو محتاط رہنے اور ممکنہ خطرے سے باخبر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔