تمل ناڈوکے وزیر اعلیٰ، ایم کے اسٹالن نے اہم فیصلہ لیا ہے۔ مرکزی حکومت اور تمل ناڈو کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان اسٹالن نے مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسیNEP کو برخاست کر دیا ہے۔ اور ساتھ ہی تمل ناڈو کے لوگوں کے لیے اپنی ریاستی تعلیمی پالیسی SEPکا اعلان کیا ہے۔ اسٹالن مرکز کی طرف سے لائی گئی قومی تعلیمی پالیسی کے مقابلہ میں ریاستی تعلیمی پالیسی متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کےساتھ ہی مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسی کی مخالفت کی تصدیق ہوگئی۔
تمل ناڈوکے وزیراعلیٰ ٰاسٹالن نے جمعہ کو چنئی میں انا سنٹینری لائبریری آڈیٹوریم میں نئی ریاستی تعلیمی پالیسی کی نقاب کشائی کی۔ یہ تعلیمی پالیسی دو لسانی ایجنڈے کے ساتھ تیار کی گئی ہے۔ جس میں مرکز کی طرف سے تین زبانوں کے اصول کی وکالت کی گئی تھی۔ 2022 میں ریٹائرڈ جج جسٹس موروگیسن کی سربراہی میں ایک 14 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی اور اسے نئی تعلیمی پالیسی بنانے کی ہدایت دی گئی۔ اس کمیٹی نے گزشتہ سال سی ایم اسٹالن کو اپنی تجاویز پیش کی تھیں۔ موروگیسن کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کا اچھی طرح سے جائزہ لینے کے بعد،ا سٹالن نے آج تازہ ترین ریاستی تعلیمی پالیسی کی نقاب کشائی کی۔
ریاستی تعلیمی پالیسی کی جھلکیاں
نئی ریاستی تعلیمی پالیسی میں مادری زبان کے ساتھ ساتھ انگریزی، اے آئی اور سائنس کو بھی اعلیٰ ترجیح دی گئی ہے۔ تمل ناڈو حکومت، جو NEET کی سخت مخالف ہے، نے نئے تعلیمی نظام میں داخلہ امتحانات کے بجائے کامیابی کےنمبروں کی بنیاد پر داخلہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ UG کورسز میں داخلے کلاس 11 اور 12 کے نمبروں کی بنیاد پر فراہم کیے جائیں گے۔ ہر ضلع کے ہر بلاک میں ایک اسکول آف سکسیس کا قیام ہوگا۔ تمام اضلاع میں ماڈل اسکولز جاری رہیں گے۔ کمیٹی نے کلاس 3، 5 اور 8 کے لیے پبلک امتحانات منعقد کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ تمل زبان سی بی ایس سی، آئی سی ایس سی اور دیگر بورڈز میں بھی لازمی رہے گی۔ کیندر ودیالیا، میں بھی تمل لرننگ ایکٹ کے تحت تمل زبان پڑھائی جائے گی۔