Tuesday, October 21, 2025 | 29, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • بنگلور میں اولا کے بانی سمیت کئی سینئر افسران پر ایف آئی آر، انجینئر نے خودکشی نوٹ میں لگائے سنگین الزامات

بنگلور میں اولا کے بانی سمیت کئی سینئر افسران پر ایف آئی آر، انجینئر نے خودکشی نوٹ میں لگائے سنگین الزامات

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 21, 2025 IST

بنگلور میں اولا کے بانی سمیت کئی سینئر افسران پر ایف آئی آر، انجینئر نے خودکشی نوٹ میں لگائے سنگین الزامات
اولا الیکٹرک کے بانی اور کمپنی کے دیگر سینئر افسران کے خلاف 38 سالہ ایک انجینئر کی خودکشی کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انجینئر نے ان پر تشدد کا الزام لگایا تھا۔ بنگلور پولیس نے بتایا کہ اولا الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) بھاویش اگروال اور سینئر افسر سبرت کمار داس کے خلاف کمپنی کے ایک 38 سالہ ملازم کو مبینہ طور پر ذہنی تشدد اور خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
 
کیا ہے پورا معاملہ؟
 
انڈیا ٹی وی کے مطابق 28 ستمبر کو اروند  نامی شخص جو  اس کمپنی میں بطور انجینئر کام کرتا تھا،اپنے سینئر افسران  سے تنگ آکر زہر کھالیا،جس سے  انکی حالت انتہائی خراب ہو گئی،تاہم انہیں اسپتال  میں داخل کرایا گیا،جہاں ڈاکٹروں نے انہیں بچانے کی کوشش کی ،لیکن وہ بچ نہ سکا اور اروند کی موت ہو گئی۔موت سے پہلے انہوں نے خودکشی نوٹ لکھا جس میں انہوں نے اپنے سینئر افسران پر ذہنی تشدد کرنے کا الزام لگایا۔
 
کمپنی نے کیا کہا؟
 
 وہیں کمپنی نے تشدد کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ تفتیش میں مکمل تعاون کر رہی ہے۔ کمپنی نے یہ بھی کہا کہ اس نے اپنے بانی اور دیگر افسران کے خلاف درج ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔
 
اروند 2022 سے کورمنگلہ واقع اولا الیکٹرک میں انجینئر کے عہدے پر کام کر رہا تھا۔ ایک بیان میں کمپنی نے کہا کہ ہم اپنے ساتھی اروند کی موت پر انتہائی غمگین ہیں اور اس مشکل وقت میں ہماری ہمدردیاں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ اروند تین سال اور چھ ماہ سے اولا الیکٹرک سے منسلک تھے اور بنگلور واقع ہمارے ہیڈ کوارٹر میں کام کر رہے تھے۔
 
 انجینئر کے بھائی نے درج کرائی تھی شکایت:
 
پولیس کے مطابق، اروند کے بھائی اشون کنن نے شکایت میں کہا کہ 28 ستمبر کو اروند نے چکلسندرا واقع اپنے اپارٹمنٹ میں مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی ،جسے بعد میں مہاراجہ اگرسین ہسپتال لے جایا گیا، جہاں بعد میں طبی کوششوں کے باوجود اس کی موت ہو گئی۔ اروند کے کمرے سے 28 صفحات کا خودکشی نوٹ برآمد کیا گیا۔ اس میں اس نے مبینہ طور پر اپنے سینئر افسران پر ذہنی تشدد اور تنخواہ اور الاؤنسز کی ادائیگی نہ کرنے کا الزام لگایا، جس کی وجہ سے اس نے زہر کھا لیا۔